ETV Bharat / state

شبنم کی پھانسی کا اس کے بچہ پر منفی اثر پڑ سکتا ہے: ریحان خان ایڈوکیٹ

اترپردیش کے رامپور کی ضلع جیل میں قید اجتماعی قتل کی قصوروار شبنم کی رحم کی اپیل خارج ہونے کے بعد یہ معاملہ بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ ضلع امروہہ کے باون کھیڑی گاؤں کی رہنے والی قصوروار شبنم کے 8 سالہ بیٹے نے ماں سزا کو معاف کرنے کے لیے رحم کی اپیل کی ہے۔ شبنم کے بیٹے کا منظر عام پر آجانے کے بعد رامپور کے معروف وکیل ریحان خان نے شبنم کے معاملہ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شبنم کو پھانسی دیے جانے سے اس کے بیٹے پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

author img

By

Published : Feb 19, 2021, 11:02 PM IST

advocate rehan khan
ریحان خان ایڈوکیٹ

آزاد بھارت میں یہ پہلا موقع ہو سکتا ہے جب کسی خاتون قیدی کو پھانسی دی جائے گی۔

دیکھیں ویڈیو

دراصل امروہہ کے باون کھیڑی گاؤں کی رہنے والی شبنم نے سال 2008 میں اپنے عاشق سلیم کے ساتھ مل کر اپنے ہی خاندان کے 7 افراد کا چائے میں زہر دی کر اجتماعی طور پر قتل کر دیا تھا۔ اس سنسنی خیز واردات سے پورا ملک انگشت بد نداں تھا۔

سنسنی خیز قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے جب پولیس نے شبنم اور اس کے اس عاشق سلیم کو عدالتی حراست میں لیا تو اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ضلعی عدالت کے جج اے حسینی نے اس معاملے میں شبنم اور سلیم کو قصوروار ٹہرایا اور ان دونوں کو پھانسی کی سزا سنائی۔

ضلعی عدالت کے بعد جب یہ کیس ہائی کورٹ اور بعد میں سپریم کورٹ پہنچا تو وہاں بھی اس قاتل جوڑے کی پھانسی کی سزا برقرار رکھی گئی۔

سپریم کورٹ کے بعد اب صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے بھی شبنم کی رحم کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے پھانسی کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔

rampur jail
رامپور کی ضلع جیل

وہیں، اب رامپور جیل میں قید شبنم کا سات سالہ بیٹا منظر عام پر آیا ہے، جس نے صدر جمہوریہ سے اپنی ماں کی سزا معاف کرنے کی درخواست کی ہے۔

مزید پڑھیں:

امروہہ: شبنم کے بیٹے نے صدر جمہوریہ سے رحم کی اپیل کی

اس سے متعلق رامپور کے معروف وکیل ریحان خان نے ای ٹی وی بھارت سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، 'شبنم نے جس سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے، بیشک اس کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہئے لیکن شبنم کے معصوم بیٹے پر شبنم کی پھانسی سے منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ اس کا مستقبل برباد ہو سکتا ہے۔ اس لئے شبنم کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دینا چاہئے۔'

آزاد بھارت میں یہ پہلا موقع ہو سکتا ہے جب کسی خاتون قیدی کو پھانسی دی جائے گی۔

دیکھیں ویڈیو

دراصل امروہہ کے باون کھیڑی گاؤں کی رہنے والی شبنم نے سال 2008 میں اپنے عاشق سلیم کے ساتھ مل کر اپنے ہی خاندان کے 7 افراد کا چائے میں زہر دی کر اجتماعی طور پر قتل کر دیا تھا۔ اس سنسنی خیز واردات سے پورا ملک انگشت بد نداں تھا۔

سنسنی خیز قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے جب پولیس نے شبنم اور اس کے اس عاشق سلیم کو عدالتی حراست میں لیا تو اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ضلعی عدالت کے جج اے حسینی نے اس معاملے میں شبنم اور سلیم کو قصوروار ٹہرایا اور ان دونوں کو پھانسی کی سزا سنائی۔

ضلعی عدالت کے بعد جب یہ کیس ہائی کورٹ اور بعد میں سپریم کورٹ پہنچا تو وہاں بھی اس قاتل جوڑے کی پھانسی کی سزا برقرار رکھی گئی۔

سپریم کورٹ کے بعد اب صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے بھی شبنم کی رحم کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے پھانسی کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔

rampur jail
رامپور کی ضلع جیل

وہیں، اب رامپور جیل میں قید شبنم کا سات سالہ بیٹا منظر عام پر آیا ہے، جس نے صدر جمہوریہ سے اپنی ماں کی سزا معاف کرنے کی درخواست کی ہے۔

مزید پڑھیں:

امروہہ: شبنم کے بیٹے نے صدر جمہوریہ سے رحم کی اپیل کی

اس سے متعلق رامپور کے معروف وکیل ریحان خان نے ای ٹی وی بھارت سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، 'شبنم نے جس سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے، بیشک اس کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہئے لیکن شبنم کے معصوم بیٹے پر شبنم کی پھانسی سے منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ اس کا مستقبل برباد ہو سکتا ہے۔ اس لئے شبنم کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دینا چاہئے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.