دہرادون: دہرادون کے کلیمین ٹاؤن تھانے کے علاقے سے تین طلاق کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس کو تحریر دیتے ہوئے متاثرہ نے شوہر پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے خط ذریعے انہیں تین طلاق دیا ہے، مزید انہیں دھمکی بھی دی ہے۔ متاثرہ کی شکایت پر اس کے شوہر سمیت پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ Triple Talaq Case in Dehradun
متاثرہ نے شکایت درج کرائی کہ 13 مارچ سنہ 2017 کو اس کی شادی ہماچل پردیش کے ضلع سرمور کے پاونٹا صاحب سے تعلق رکھنے والے محبوب علی کے ساتھ مسلم رسم و رواج کے مطابق ہوئی تھی۔ متاثرہ کے رشتہ داروں نے نکاح کی تقریب میں شوہر اور اس کے اہل خانہ کو بہت سے تحائف وغیرہ پیش کیے تھے۔ لیکن سسرال والے انہیں شادی کے بعد کم جہیز لانے پر طعنے دیتے تھے۔ متاثرہ نے الزام لگایا کہ شوہر شادی کے بعد ہی انہیں تشدد کا نشانا بناتا تھا۔
متاثرہ نے شوہر پر الزام لگایا کہ جب وہ پہلی بار حاملہ ہوئی تو اس کے شوہر نے دونوں بڑے بھائیوں شمشیر اور گلشیر کے ساتھ مل کر اسے اتنا مارا کہ اس کا حمل ضائع ہوگیا۔ یہ بھی الزام ہے کہ متاثرہ کو کئی دنوں سے بھوکا اور پیاسا کمرے میں بند رکھا گیا تھا۔ اس کے بعد سسرال والوں نے متاثرہ کو 8 فروری 2022 کو گھر سے باہر پھینک دیا۔ گھر سے نکالے جانے کے بعد شوہر نے 12 مئی کو خط بھیج کر تین طلاق دے دی۔ تب سے متاثرہ ڈپریشن میں ہے۔ تھانہ انچارج کلونت نے بتایا کہ متاثرہ کی تحریر کی بنیاد پر شوہر محبوب علی، شمشیر علی، گلشیر علی، محسنہ اور پروین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ معاملے میں تفتیش جاری ہے۔
مزید پڑھیں: