نینی تال: اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ریلوے انتظامیہ کی جانب سے تقریباً 4 ہزار مسلم خاندانوں کو تجاوزات ہٹانے کا نوٹس دیتے ہوئے علاقہ خالی کرنے کے لیے سات دن کا وقت دیا گیا ہے، جس کے بعد انہیں تجاوزات والے علاقے سے ہٹا دیا جائے گا۔ ہلدوانی میں ہائی کورٹ کے حکم پر ریلوے کی زمین سے تجاوزات خالی کروائے جارہے ہیں، جس کے خلاف مقامی لوگ سراپا احتجاج ہیں۔ Railway Land Encroachment
-
हल्द्वानी में रेलवे द्वारा अतिक्रमण हटाने के नाम पर बस्ती उजाड़ने की कार्यवाही होती है तो
— Imran Pratapgarhi (@ShayarImran) January 1, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
4365 घर, दूर्गा माता का 50 वर्ष पुराना मन्दिर,साहू धर्मशाला, 70 वर्ष पुराना शिवगोपाल मन्दिर,लगभग 8 से 10 मस्जिदें, दो राजकीय इण्टर कॉलेज,दो प्राथमिक विद्यालय (एक ब्रिटिश कालीन),
1/2 pic.twitter.com/NGr1Nevygq
">हल्द्वानी में रेलवे द्वारा अतिक्रमण हटाने के नाम पर बस्ती उजाड़ने की कार्यवाही होती है तो
— Imran Pratapgarhi (@ShayarImran) January 1, 2023
4365 घर, दूर्गा माता का 50 वर्ष पुराना मन्दिर,साहू धर्मशाला, 70 वर्ष पुराना शिवगोपाल मन्दिर,लगभग 8 से 10 मस्जिदें, दो राजकीय इण्टर कॉलेज,दो प्राथमिक विद्यालय (एक ब्रिटिश कालीन),
1/2 pic.twitter.com/NGr1Nevygqहल्द्वानी में रेलवे द्वारा अतिक्रमण हटाने के नाम पर बस्ती उजाड़ने की कार्यवाही होती है तो
— Imran Pratapgarhi (@ShayarImran) January 1, 2023
4365 घर, दूर्गा माता का 50 वर्ष पुराना मन्दिर,साहू धर्मशाला, 70 वर्ष पुराना शिवगोपाल मन्दिर,लगभग 8 से 10 मस्जिदें, दो राजकीय इण्टर कॉलेज,दो प्राथमिक विद्यालय (एक ब्रिटिश कालीन),
1/2 pic.twitter.com/NGr1Nevygq
ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ریلوے کی 78 ایکڑ اراضی سے 4365 مکانات کو منہدم کر کے تجاوزات ہٹائے جائیں گے، ایسے میں اب تجاوزات کی زد میں آنے والے لوگوں نے حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ سخت سردی میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین بزرگ بچے سڑک پر دھرنے پر بیٹھے ہیں اور نعرے بازی کررہے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے تجاوزات کے نام پر سخت سردی میں انہیں بے گھر کیا جارہا ہے۔ جب کہ دہائیوں سے اس زمین پر ان کے آبا و اجداد آباد ہیں، اب ریلوے ان کی زمین کو اپنی ملکیت قرار دے رہا ہے۔
-
आप आसान समझते हैं मुसलमाँ होना !
— Salman Pratapgarhi (@OfficeOfSalman) January 1, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
हल्द्वानी उत्तराखण्ड में रेलवे की ज़मीन बताकर 4500 घरों को उजाड़ने का आदेशहै ,
हज़ारों परिवार सदियों से यहाँ रह रहे हैं !
3-4 डिग्री टेंप्रेचर में अपने घरों को बचाने के लिए दुआ करते हज़ारों परिवारों की आहें सुनकर भी हुकूमत का दिल नहीं पसीझ रहा ! pic.twitter.com/P6BfDyKgXf
">आप आसान समझते हैं मुसलमाँ होना !
— Salman Pratapgarhi (@OfficeOfSalman) January 1, 2023
हल्द्वानी उत्तराखण्ड में रेलवे की ज़मीन बताकर 4500 घरों को उजाड़ने का आदेशहै ,
हज़ारों परिवार सदियों से यहाँ रह रहे हैं !
3-4 डिग्री टेंप्रेचर में अपने घरों को बचाने के लिए दुआ करते हज़ारों परिवारों की आहें सुनकर भी हुकूमत का दिल नहीं पसीझ रहा ! pic.twitter.com/P6BfDyKgXfआप आसान समझते हैं मुसलमाँ होना !
— Salman Pratapgarhi (@OfficeOfSalman) January 1, 2023
हल्द्वानी उत्तराखण्ड में रेलवे की ज़मीन बताकर 4500 घरों को उजाड़ने का आदेशहै ,
हज़ारों परिवार सदियों से यहाँ रह रहे हैं !
3-4 डिग्री टेंप्रेचर में अपने घरों को बचाने के लिए दुआ करते हज़ारों परिवारों की आहें सुनकर भी हुकूमत का दिल नहीं पसीझ रहा ! pic.twitter.com/P6BfDyKgXf
اس سلسلے میں ہزاروں افراد نے کینڈل مارچ نکال کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس دوران خواتین کے ساتھ ساتھ بچوں اور بزرگوں نے بھی کینڈل مارچ میں شرکت کی جہاں انہوں نے حکومت سے تجاوزات نہ ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت تجاوزات ہٹانا چاہتی ہے تو پہلے انہیں گھر مہیا کیا جائے۔
کینڈل مارچ کے پیش نظر بنبھول پورہ میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے، جہاں پولیس سکیورٹی کے درمیان کینڈل مارچ نکالا گیا۔ اس دوران سب نے کہا کہ حکومت اس سردی میں عوام کو ریلیف دینے کے بجائے انہیں بے گھر کرنے کا کام کر رہی ہے، انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے تک تجاوزات نہ ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
وہیں ریلوے کے عزت نگر ڈویژنل اے ڈی آر ایم وویک گپتا نے بتایا کہ جلد ہی ریلوے کی اراضی سے تجاوزات کو ہٹا دیا جائے گا، جبکہ کماؤن کمشنر دیپک راوت نے کہا کہ تجاوزات ہٹانے میں ریلوے کی مقامی انتظامیہ کی مدد کی جائے گی، ریلوے اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر یہ تجاوزات ہٹائے جائیں گے۔'
نینی تال ہائی کورٹ کے حکم کے بعد تجاوزات ہٹانے کی خبر کے بعد سیاسی جماعتیں بھی میدان میں ہیں۔
مزید پڑھیں: