مرادآباد: مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ تینوں زرعی قوانین کے خلاف دہلی سرحد پر کسانوں کے ذریعے مسلسل احتجاج جاری ہے۔
اس دوران کسان رہنماؤں کی جانب سے گزشتہ روز اعلان کیا گیا تھا کہ ملک گیر سطح پر 6 تاریخ کو 12 تا 3 بجے شام تک چکا جام کیا جائے گا۔ اس پر عمل کرتے ہوئے کسانوں نے آج مرآدباد میں چکا جام کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
وہیں بھارتیہ کسان یونین رہنما رنویر سنگھ نے ضلع کلکٹر کو ملک کے وزیر اعظم کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں انہوں تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی کہا ہے کہ گنّے پر کسانوں کی لاگت کو دیکھتے ہوئے گنّے کی قیمت مطین کیا جائے اور گنّے کا بقایا قیمت بحال کیا جائے۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ 26جنوری کو دلّی میں ہوئے واقعے کے دوران بے قصور کسانوں پر جو مقدمے دائر کئے گئے ہیں انہیں فوراً واپس لیا جائے اور جو کسان جیل میں بند ہیں۔ انہیں رہا کیا جائے، احتجاج کے دوران جو کسان شہید ہوئے ہیں ان کے اہل خانہ سے ایک ایک فرد کو سرکاری نوکری دی جائے۔