ریاست اتراکھنڈ میں سائبر کرائم تیزی سے پھیل رہا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ پورٹل کے ذریعہ جاری کردہ 22 ماہ کے اعداد و شمار کے مطابق، دہرادون ملک بھر میں سائبر کرائم کے معاملات میں پانچویں نمبر پر آیا ہے۔
ضلع دہرادون میں روزانہ اوسطاً 5 افراد سائبر فراڈ کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس کی تصدیق مرکزی وزارت داخلہ کی پورٹل رپورٹ کے ذریعہ منظر عام پر آئی ہے۔
سائبر کرائم کیسز میں کارروائی کرنے کو لے کر اتراکھنڈ پولیس کو ملک کی بہترین رسپانس لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ مرکزی رپورٹ کے مطابق اتراکھنڈ اسپیشل ٹاسک فورس اور سائبر کرائم پولیس مشکوک نمبرز اور اکاؤنٹس کی نگرانی کرنے میں ملک کی بہترین 4 ریاستوں میں شامل ہیں۔
وزارت داخلہ سائبر سیل پورٹل کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ 22 ماہ کے دوران اتراکھنڈ میں لوگوں نے سائبر کرائم کے جال میں پھنس کر ایک کروڑ 72 لاکھ روپے کی رقم ضائع کردی ہے۔
تاہم بہت سارے معاملات میں اتراکھنڈ سائبر کرائم پولیس اور ایس ٹی ایف کی مشترکہ کارروائی میں بڑے بڑے سائبر جرائم کا انکشافات بھی ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے ایس ٹی ایف نے پچھلے 1 سال کے دوران قریب 50 لاکھ افراد کی رقم واپس دلائی ہے۔
ایک اگست 2019 سے 31 مئی 2021 تک 3056 افراد کے ساتھ سائبر دھوکہ دہی کے واقعات پیش آئے ہیں۔ حالانکہ یہ وہ اعدادوشمار ہے جس کی قانونی کارروائی عمل میں آئی ہے، جبکہ اس سے کہیں زیادہ تعداد میں سائبر جرائم پیش آئے ہیں۔
وہیں 'سینٹرل سیف پورٹل' (Central Safe Portal) کے مطابق، ملک میں حیدرآباد سائبر کرائم کے معاملے میں پہلے مقام پر ہے، یہاں گذشتہ 22 ماہ میں 11 ہزار سے زیادہ افراد دھوکہ دہی کے شکار ہوئے ہیں۔