ریاست اتراکھنڈ کے شہر رام نگر میں دنیا کا مشہور کاربیٹ نیشنل پارک میں شیروں کی گنتی کا فیلڈ ورک مکمل ہوگیا ہے۔ پارک میں شیروں کی گنتی 500 کیمروں کی مدد سے مکمل ہوئی۔ ان کیمرا ٹریپ کے ذریعہ فیس-4 ٹائیگر مانیٹرنگ کا کام دو مراحل میں کیا گیا تھا۔ اب اعداد و شمار کے تجزیے کا کام کیا جارہا ہے۔
کاربٹ ٹائیگر ریزرو کے سی ٹی آر ڈائریکٹر راہول کمار نے بتایا کہ 'پہلے فیس میں یہ کیمرا ٹریپ تقریبا 230 شناخت شدہ جگہوں پر لگائے گئے تھے۔ دوسرے مرحلے میں تقریبا 260 مقامات پر ان کیمرا ٹریپ کی مدد سے شیروں کی گنتی کی گئی۔
شیروں کی گنتی دو طریقوں سے کی جاتی ہے۔ ہر چوتھے سال نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی (این ٹی سی اے) ورلڈ وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ (ڈبلیو آئی آئی) کی مدد سے تمام ٹائگر ریزرو میں شیروں کی گنتی کا حساب کیا جاتا ہے۔ اسے آل انڈیا ٹائیگر انسٹرومینٹیشن کہا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ ہر سال ٹائیگر ریزرو خود ہی فیس۔4 کا گنتی کرتا ہے۔ جس میں ہر دو اسکوائر کلو میٹر پر ایک جوڑے کے کیمرے ٹریپ کیے جاتے ہیں۔ شیروں کو تقریبا 50 سے 55 دن تک کیمرہ ٹریپ کی مدد سے گن لیا جاتا ہے۔