دہرادون: اتراکھنڈ میں بھی کلاس ٹو کی کتاب کو لے کر تنازع گہرا ہونے لگا ہے۔ معاملہ کتاب میں ابو امی لکھنے سے متعلق ہے۔ جس پر ایک والدین نے دہرادون ڈی ایم سونیکا سنگھ کو ایک شکایتی خط لکھا ہے جس میں کتاب میں والدہ اور والد کو ابو امّی کہہ کر مخاطب کرنے پر اعتراض کیا گیا ہے۔ شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد ان کا بیٹا بھی اپنے والدین کو ابو امّی کہہ کر مخاطب کر رہا ہے۔ اب ڈی ایم سونیکا سنگھ نے چیف ایجوکیشن آفیسر سے معاملے کی جانچ کرنے کو کہا ہے۔
دراصل دہرادون کے منیش متل نامی ایک شخص نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سونیکا سنگھ کو تحریری شکایت دی ہے کہ اس کا بیٹا جو کلاس ٹو میں پڑھتا ہے، اچانک اسے ابو اور اس کی ماں کو امّی کہنے لگا ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ طالب علم کی کلاس ٹو کی انگریزی کی کتاب گل موہر 2 کے ایک باب میں ممی پاپا کو ابو امّی لکھا گیا ہے اور اب اس کا بیٹا بھی اسے پڑھ کر اپنی بول چال بدل رہا ہے۔
اسی دوران جب بچے نے اسے اپنی کتاب دکھائی تو وہ بھی چونک گئے۔ اس کے بعد سرپرست نے ضلع مجسٹریٹ سونیکا سنگھ سے معاملے کی شکایت کی۔ اس معاملے میں ضلع مجسٹریٹ سونیکا سنگھ نے سی ای او سے تحقیقات کرنے کو کہا ہے۔ دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل آف ایجوکیشن بنشیدھر تیواری کا کہنا ہے کہ معاملے کی جانچ کی جائے گی، اس کے بعد اس پر فیصلہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب والدین نے اس کتاب پر اعتراض کرتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: کتاب کا نام 'اللہ اکبر' رکھنے پر تنازع