نئی دہلی: دارالحکومت دہلی میں منعقدہ تقریب کو خطاب کرتے ہوئے پروفیسر سیتارام نے کہا کہ بھارت کی مہارت کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے پرائمری، مڈل اور ہائیر ایجوکیشن کو ایک ٹریک پر لانا ضروری ہے۔ ملک کی معیشت اور خود انحصار ہندوستان کے مقصد کو پورا کرنے کے لئے اسکیل کی تعلیم ضروری ہے۔ حکومتی اقدامات اور ہنر سے متعلق اداروں کو مل کر آگے بڑھنا ہو گا۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ووکیشنل ایجوکیشن 12ویں کے بعد نہیں پہلے شروع کی جانی چاہیے۔ روزگار پر مبنی تعلیم سے نوجوانوں کے سامنے روزگار کا کوئی مسئلہ نہیں رہے گا، وہ اپنی صلاحیتوں سے آگے بڑھ سکیں گے۔
پروفیسر سیتارام نے کہا کہ بہت سے ادارے اس سمت میں کوششیں کر رہے ہیں تاکہ طلباء کو آن لائن کورسز کے ذریعے ہنر (اسکیل) کی تعلیم فراہم کی جا سکے۔ وہ حکومت کے ساتھ مل کر اور اپنی سطح پر ہنر مندی کے ایجنڈے کو بھی آگے بڑھا رہے ہیں۔کانفرنس کا مقصد اسی وقت پورا ہو گا جب صنعتوں کی ضروریات کے مطابق ہنر مند نوجوان فراہم کیے جائیں۔ اس کے لیے اسکل ایجوکیشن اور انڈسٹری کے درمیان شراکت داری ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UP Board Result 2023 یوپی بورڈ کے امتحانات میں مظفر نگر کی طالبات کی شاندار کامیابی
ڈاکٹر منیش ملہوترا، شریک بانی اور صدر، Employability.Life نے کہا کہ "i4IC 2023" کانفرنس اسٹیک ہولڈرز اور صنعت کے لیے چیلنجوں اور مواقع پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے۔ یہ کانفرنس مستقبل کے لیے ہندوستان میں اسکل ڈیولپمنٹ کی منصوبہ بندی میں اہم ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کو اگلے پانچ سالوں میں پانچ ٹریلین کی معیشت بنانے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے تعلیم کو ہنر مندی کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ i4IC 2023 کے مہمان خصوصی، پروفیسر ڈنکن بینٹلے، وائس چانسلر اور صدر، فیڈریشن یونیورسٹی آسٹریلیا نے کہا کہ آسٹریلیا نہ صرف ہنر مندی اور تربیت پر توجہ مرکوز کر رہا ہے بلکہ صنعتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ری اسکلنگ اور ٹریننگ فوکس پر بھی توجہ مرکوز کر سکتا ہے۔