جونپور کے مڑیاہو رہائشی ونئے سنگھ کا بھتیجا ونیت سنگھ ممبئی میں کام کرتا تھا۔ وجئے گزشتہ برس دسمبر میں شادی کی تقریب میں آیا تھا اور تبھی سے گاؤں میں ہی رک گیا تھا۔ کچھ ماہ بعد اس کی طبیعت خراب ہوئی جس کے بعد اہل خانہ نے اس نوجوان کو جونپور کے ڈاکٹر کو دکھایا تو انہوں نے گردے کی شکایت کے بارے میں بتایا تھا۔
جس کے بعد اس کی والدہ چندر کلا سنگھ نے اپنے بیٹے کو علاج کے لیے بی ایچ یو ہسپتال لایا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کا علاج نہیں کیا جس کے بعد تشویشناک حالت میں بیٹے کو نجی ہسپتال میں لے جایا گیا۔ وہاں بھی اسے داخل نہیں کیا گیا۔
اس کے بعد بیٹے نے اپنی ماں کے قدموں میں ہی تڑپ تڑپ کر دم توڑ دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ نوجوان چار بھائی اور ایک بہن ہے نوجوان دوسرے نمبر کا تھا۔
متوفی کے چاچا ونئے سنگھ کہنا ہے کہ بھتیجے کو پانچ دفعہ بی ایچ یو ہسپتال کے قطار میں کھڑے رہے لیکن ڈاکٹروں نے انہیں نہیں دیکھا جس کے چلتے اس کے بھتیجے کی موت ہوئی۔