اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ میں پولیس نے ایک مسلم نوجوان کو فلسطین کا جھنڈا لگانے اور دوسروں سے جھنڈا لگانے کی اپیل کرنے کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔اس تعلق سے تنظیم رہائی منچ کے جنرل سکریٹری راجیو یادو نے بتایا کہ "اتر پردیش پولیس نے ایک مسلمان نوجوان کو فلسطینی جھنڈے کو اپنے گھروں کی چھت پر لگانے کی اپیل کرنے کے معاملے میں گرفتار کیا ہے، انہوں نے کہا کہ اس سے پولیس کا فرقہ وارانہ ایجنڈہ صاف ظاہر ہوتا ہے۔"
انہوں نے کہا کہ 'کورونا وبا کے اس دور میں حکومت اور انتظامیہ فرقہ وارانہ ایجنڈے پر کام کررہی ہے وہ چاہے اناؤ میں فیصل کا قتل ہو یا بارہ بنکی میں مسجد کو منہدم کرنا ہو یا اعظم گڑھ میں مسلمان نوجوان کو فلسطینی پرچم لہرانے کی اپیل کرنے پر گرفتار کرنا ہو ان سبھی واقعے سے حکومت کی فرقہ وارانہ منشا ظاہر ہوتی ہے'۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے مابین جنگ کے دوران سوشل میڈیا پر جہاں مسلم نوجوان کھل کر فلسطین کی حمایت کر رہے تھے، وہیں کچھ غیر مسلم نوجوان اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ 'اکثر دیکھنے کو ملتا ہے کہ امریکہ اور انگلینڈ کے جھنڈے والی ٹی شرٹ اور کیپ بطور فیشن لوگ پہنتے ہیں لیکن پولیس کبھی اُن پر کاروائی نہیں کرتی، جبکہ فلسطین کا جھنڈا لگانے کی اپیل پر مسلم نوجوان کو گرفتار کر لیا جاتا ہے'۔