مرادآباد: اترپردیش کے مرادآباد میں اسلامی کیلنڈر کے مطابق جمادۃ الاول کے مہینے کی 27 تاریخ سے پانچ دن ایام فاطمہ کے سلسلے میں عزاخانوں میں محرم کے بعد ایک بار پھر مجلس ماتم اور نوحہ خوانی جاری ہے۔ مرادآباد کی امام بارگاہ میں تین روزہ مجلس کا انعقاد کیا گیا۔ Yaam Fatima Conference Held In Moradabad In Uttar Pradesh
مجلس ایام فاطمہ سے مولانا سید نقی عباس رضوی نے خطاب کیا اور مرثیہ بابر رضا نے پڑھا۔ایام فاطمہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا کی شہادت کی یاد میں منائی جاتی ہے۔پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی اور اکلوتی اولاد فاطمہ بنت محمد تھیں، علی کے چچا زاد بھائی کی بیوی تھیں۔ دوسرے اور تیسرے امام حسین اور امام حسن۔
بی بی فاطمہ کا انتقال حضرت محمد کی وفات کے چھ ماہ بعد ہوا۔خیال کیا جاتا ہے کہ بی بی فاطمہ کو ان کی شہادت اہلبیت کے دشمنوں نے تشدد کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے بی بی فاطمہ پسلیاں ٹوٹنے کی وجہ سے انتقال کر گئیں۔ ان کے گھر میں اہلبیت علیھم السلام کے دشمنوں نے گھر کے دروازے کو آگ لگا دی۔ فاطمہ کی مظلومیت اور ان کی موت کا غم۔
مولانا نے عزادروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم آپ ہمیشہ اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ زہرا کی تعظیم کے لئے کھڑے رہتے تھے، بیٹیوں کی عزت کا ذکر دین اسلام میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:The Majesty of Hazrat Fatima Zahraعظمت حضرت فاطمہ زہرہؓ کا مکمل ادراک ناممکن، مولانا سید رضا حیدر زیدی
انہوں نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں قرآن کے بتائے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے اس سے ہمیں دونوں جہاں میں کامیابی ملے گی۔کیونکہ ہمیں دنیا میں اسی لئے بھیجا گیا ہے ۔اگر آپ ایسا نہیں کرتے ہیں تو آپ کو اللہ کے سامنے جواب دینا ہوگا۔آپ اس کی تیاری ابھی سے شروع کر دیں۔Yaam Fatima Conference Held In Moradabad In Uttar Pradesh