ETV Bharat / state

لکھنئو میں 'یادِ خیام' کی تقریب - ڈائریکٹر مظفرعلی کی فلم 'امراؤ جان'

''اک تم ہی نہیں تنہا الفت میں میری رسوا، اس شہر میں تم جیسے دیوانے ہزاروں ہیں۔"

لکھنئو میں 'یادِ خیام' کی تقریب
author img

By

Published : Aug 31, 2019, 3:40 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 11:30 PM IST

لکھنؤ کے معروف ڈائریکٹر مظفرعلی کی فلم 'امراؤ جان' اور خیام کی دلکش و خوبصورت موسیقی کا جادو سر چڑھ کر بولتا تھا اور آج بھی مقبول ہے۔

اتر پردیش کے دارلحکومت لکھنؤ کے 'کلا منڈپم' میں 'یادِ خیام' پر منعقد اجلاس میں ممبئی سے آئے ہوئے اداکاروں نے انکی موسیقی سے بھرپور نغموں کو پیش کیا۔

ہندی اردو ادبی ایوارڈ کمیٹی، نارتھ انڈیا جنرلسٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن و ادبی اکادمی کے اشتراک سے منعقدہ تقریب میں مشہور شاعر حسن کاظمی نے خیام صاحب کے زندگی پر روشنی ڈالی۔

یاد خیام میں لکھنؤ کی نامور ہستیاں موجود تھیں، جن میں سابق ڈی جی پی رضوان احمد، سابق آئی اے ایس انیس انصاری، نواب ظفر میر عبداللہ، نوشاد سنگیت اکیڈمی کے چئرمین اطہر نبی و دیگر شخصیات شامل رہیں۔


ویسے محمد ظہور خیام ہاشمی کا لکھنؤ سے کوئی تعلق نہیں تھا لیکن امراؤ جان فلم کے بعد ان کا تعلق نوابی شہر سے گہرا ہوتا گیا اور وہ کئی دفعہ لکھنؤ آئے اور یہاں کی تہذیب و ثقافت سے بڑے متاثر ہوئے۔

لکھنؤ کے معروف ڈائریکٹر مظفرعلی کی فلم 'امراؤ جان' اور خیام کی دلکش و خوبصورت موسیقی کا جادو سر چڑھ کر بولتا تھا اور آج بھی مقبول ہے۔

اتر پردیش کے دارلحکومت لکھنؤ کے 'کلا منڈپم' میں 'یادِ خیام' پر منعقد اجلاس میں ممبئی سے آئے ہوئے اداکاروں نے انکی موسیقی سے بھرپور نغموں کو پیش کیا۔

ہندی اردو ادبی ایوارڈ کمیٹی، نارتھ انڈیا جنرلسٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن و ادبی اکادمی کے اشتراک سے منعقدہ تقریب میں مشہور شاعر حسن کاظمی نے خیام صاحب کے زندگی پر روشنی ڈالی۔

یاد خیام میں لکھنؤ کی نامور ہستیاں موجود تھیں، جن میں سابق ڈی جی پی رضوان احمد، سابق آئی اے ایس انیس انصاری، نواب ظفر میر عبداللہ، نوشاد سنگیت اکیڈمی کے چئرمین اطہر نبی و دیگر شخصیات شامل رہیں۔


ویسے محمد ظہور خیام ہاشمی کا لکھنؤ سے کوئی تعلق نہیں تھا لیکن امراؤ جان فلم کے بعد ان کا تعلق نوابی شہر سے گہرا ہوتا گیا اور وہ کئی دفعہ لکھنؤ آئے اور یہاں کی تہذیب و ثقافت سے بڑے متاثر ہوئے۔

Intro:"اک تم ہی نہیں تنہا الفت میں میری رسوا،
اس شہر میں تم جیسے دیوانے ہزاروں ہیں۔"

لکھنؤ کے معروف ڈائریکٹر مظفر علی کی فلم 'امراو جان' اور خیام کی دلکش و خوبصورت موسیقی کا جادو سر چڑھ کر بولتا تھا اور آج بھی مقبول ہے۔



Body:اتر پردیش کی دارلحکومت لکھنؤ کے 'کلا منڈپم' میں یاد خیام پر منعقد اجلاس میں ممبئی سے آئے ہوئے اداکاروں نے انکی موسیقی والے نغموں کو پیش کیا۔

ہندی اردو ادبی ایوارڈ کمیٹی، نارتھ انڈیا جنرلسٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن و ادبی اکادمی کے اشتراک سے منعقد اجلاس میں مشہور شاعر حسن کاظمی نے خیام صاحب کے زندگی پر روشنی ڈالی۔

کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے، یہ نغمہ آج بھی لوگوں کے دل و دماغ پر چھایا ہوا ہے۔ خیام صاحب کی ایسی شخصیت تھی کہ لوگ آج بھی ان کے موسیقی کے دیوانے ہیں۔

یاد خیام میں لکھنؤ کے نام چین ہستیاں موجود تھیں، جن میں سابق ڈی جی پی رضوان احمد، سابق آئی اے ایس انیس انصاری، نواب ظفر میر عبداللہ، نوشاد سنگیت اکیڈمی کے چئرمین اطہر نبی و دیگر لوگ شامل رہے۔



Conclusion:ویسے محمد ظہور خیام ہاشمی کا لکھنؤ سے کوئی طعلق نہیں تھا لیکن امراؤ جان فلم کے بعد ان کا تعلق نوابی شہر سے گہرا ہوتا گیا اور وہ کئی دفعہ لکھنؤ آئے اور یہاں کی تہذیب و ثقافت سے بڑے متاثر ہوئے۔
Last Updated : Sep 28, 2019, 11:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.