لکھنؤ کے معروف ڈائریکٹر مظفرعلی کی فلم 'امراؤ جان' اور خیام کی دلکش و خوبصورت موسیقی کا جادو سر چڑھ کر بولتا تھا اور آج بھی مقبول ہے۔
اتر پردیش کے دارلحکومت لکھنؤ کے 'کلا منڈپم' میں 'یادِ خیام' پر منعقد اجلاس میں ممبئی سے آئے ہوئے اداکاروں نے انکی موسیقی سے بھرپور نغموں کو پیش کیا۔
ہندی اردو ادبی ایوارڈ کمیٹی، نارتھ انڈیا جنرلسٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن و ادبی اکادمی کے اشتراک سے منعقدہ تقریب میں مشہور شاعر حسن کاظمی نے خیام صاحب کے زندگی پر روشنی ڈالی۔
یاد خیام میں لکھنؤ کی نامور ہستیاں موجود تھیں، جن میں سابق ڈی جی پی رضوان احمد، سابق آئی اے ایس انیس انصاری، نواب ظفر میر عبداللہ، نوشاد سنگیت اکیڈمی کے چئرمین اطہر نبی و دیگر شخصیات شامل رہیں۔
ویسے محمد ظہور خیام ہاشمی کا لکھنؤ سے کوئی تعلق نہیں تھا لیکن امراؤ جان فلم کے بعد ان کا تعلق نوابی شہر سے گہرا ہوتا گیا اور وہ کئی دفعہ لکھنؤ آئے اور یہاں کی تہذیب و ثقافت سے بڑے متاثر ہوئے۔