آپ نے سڑکوں پر دو پہیہ اور چار پہیہ گاڑیوں پر مختلف ذات سے متعلق الفاظ لکھے دیکھے ہوں گے لیکن یوپی کے بلند شہر میں ایک خاص ذات سے متعلق لفظ کے جوتوں کی فروخت نے ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ جب معاملہ پولیس تک پہنچا تو پولیس نے جوتا فروش کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی۔ تاہم پولیس کو ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ ذات لکھا ہوا جوتا کس نے اور کس جگہ بنایا تھا۔
ضلع کے گلاوٹی علاقے میں ایک دکاندار ذات پات کے لفظ کے ساتھ لکھے ہوئے جوتے فروخت کر رہا تھا۔ اس دوران بجرنگ دل کے شہر کنوینر وشال چوہان، ناصر کی دکان سے جوتے خریدنے گیا تھا۔
الزام ہے کہ دکان پر دکاندار ذات پات کے لفظ کے ساتھ لکھے ہوئے جوتے فروخت کر رہا تھا۔ بجرنگ دل کے شہر کنوینر وشال نے گلا وٹی کوتوالی میں جوتا فروخت کرنے والے اور جوتا بنانے والی کمپنی کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔
ذات کے نام کے ساتھ لکھا گیا جوتا فروخت کرنے کا معاملہ منظرعام پر آنے کے بعد ضلع کی پولیس نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر امن و امان کا حوالہ دیتے ہوئے جوتا فروخت کرنے والے کو گرفتار کرنے کو کہا۔ ایس پی نے واقعے پر بیان بھی دیا ہے اور کارروائی کا دعوی کیا ہے لیکن اب تک کون سی کمپنی نے جوتا بنایا اور کہاں سے آیا یہ معلوم نہیں ہوسکا۔