اترپردیش کے ضلع سہارنپور سے بھی بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کے حق میں آواز اٹھنی شروع ہوگئی ہے۔ اکھل بھارتیہ مہا سبھا راشٹریہ راجپوت کرنی سینا کی خواتین نے مہاراشٹر حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر 10 روز کے اندر اداکارہ کے توڑے گئے آفس کو دوبارہ تعمیر نہیں کرایا گیا تو خواتین مہاراشٹر میں جاکر احتجاج کریں گی۔
تفصیل کے مطابق کنگنا رناوت اس وقت سرخیوں میں ہیں۔ بی ایم سی نے گذشتہ روز اداکارہ کے آفس پر بلڈوزر چلاکر منہدم کر دیا تھا، جس کے بعد ملک بھر میں خواتین غصے میں ہیں۔
اسی سلسلے میں ضلع سہارنپور میں بھی آج اکھل بھارتیہ مہا سبھا کی خواتین نے مہاراشٹر حکومت کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔ مہا سبھا کی خواتین کا کہنا ہے کہ اداکارہ کنگنا رناوت پر مہاراشٹر حکومت کی جانب سے کی گئی کارروائی کی ہم سخت الفاظ میں مخالفت کرتے ہیں۔
انہوں نے حکومت کو 10 روز کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مہاراشٹر حکومت کی جانب سے کنگنا رناوت کے دفتر کو دوبارہ تعمیر نہیں کرایا گیا تو سہارنپور کی خواتین مہاراشٹر پہنچ کر احتجاج کریں گی، جس کی پوری ذمہ داری مہاراشٹر حکومت کی ہوگی۔
کرنی سینا کی قومی صدر انیتا سنگھ پنڈیر نے کہا کہ کنگنا رناوت کا فلمی دنیا میں ایک بڑا نام ہے اور انہوں نے اچھی فلمیں بنائی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی حکومت کی جانب سے ان کا دفتر توڑا گیا اور ان کے اوپر نازیبا زبان کا استعمال کیا گیا جس کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر 10 روز کے اندر مہاراشٹر حکومت کی جانب سے ان کے دفتر کی تعمیر نہیں کرائی گئی تو سہارنپور کی خواتین مہاراشٹر پہنچ کر سرکار کی اینٹ سے اینٹ بجانے کا کام کریں گی۔