ETV Bharat / state

کانپور: سی اے اے کے خلاف خواتین کا احتجاج جاری

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے محمد علی پارک میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کا احتجاج کا 13 ویں دن مکمل ہوچکا ہے۔ اس احتجاج میں سیکڑوں کی تعداد میں روزانہ خواتین شامل ہوتی ہیں۔

سی اے اے کے خلاف مسلسل احتجاج جاری
سی اے اے کے خلاف مسلسل احتجاج جاری
author img

By

Published : Jan 21, 2020, 8:11 AM IST

Updated : Feb 17, 2020, 8:06 PM IST

کانپور کے چمن گنج علاقے میں واقع محمد علی پارک میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف خواتین کا مسلسل احتجاج جاری ہے۔

سی اے اے کے خلاف مسلسل احتجاج جاری، دیکھیں ویڈیو

اس احتجاج کے 13 دن مکمل ہوچکے ہیں، مگر حکومت ابھی تک ان خواتین کی آواز کو نظرانداز کر رہی ہے۔ یہاں شامل خواتین کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اس سیاہ قانون کو واپس نہیں لیتے تب تک ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

احتجاج کر رہی خواتین کا کہنا ہے کہ ہم نے اس ملک میں حکومت کی ان تمام باتوں کو جو ناقابل قبول تھی، جیسے تین طلاق، بابری مسجد اس کو تسلیم کرلیا، لیکن اب ہمارا وجود جو ہماری شہریت کا ہے اس پر خطرہ ہے، اس لئے ہم اس کو کسی بھی قیمت پر تسلیم نہیں کریں گے۔

یہاں احتجاج میں شامل خواتین نے کہا کہ ہم احتجاج پر امن طریقے سے کر رہے ہیں، کسی بھی طریقے کا تشدد نہیں کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی کر رہے ہیں، مگر حکومت ہماری باتوں کو نظر انداز کر رہی ہے، حکومت جب تک ہماری بات کو نہیں سنے گی، تب تک ہم یہ احتجاج جاری رکھیں گے۔

کانپور کے چمن گنج علاقے میں واقع محمد علی پارک میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف خواتین کا مسلسل احتجاج جاری ہے۔

سی اے اے کے خلاف مسلسل احتجاج جاری، دیکھیں ویڈیو

اس احتجاج کے 13 دن مکمل ہوچکے ہیں، مگر حکومت ابھی تک ان خواتین کی آواز کو نظرانداز کر رہی ہے۔ یہاں شامل خواتین کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اس سیاہ قانون کو واپس نہیں لیتے تب تک ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

احتجاج کر رہی خواتین کا کہنا ہے کہ ہم نے اس ملک میں حکومت کی ان تمام باتوں کو جو ناقابل قبول تھی، جیسے تین طلاق، بابری مسجد اس کو تسلیم کرلیا، لیکن اب ہمارا وجود جو ہماری شہریت کا ہے اس پر خطرہ ہے، اس لئے ہم اس کو کسی بھی قیمت پر تسلیم نہیں کریں گے۔

یہاں احتجاج میں شامل خواتین نے کہا کہ ہم احتجاج پر امن طریقے سے کر رہے ہیں، کسی بھی طریقے کا تشدد نہیں کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی کر رہے ہیں، مگر حکومت ہماری باتوں کو نظر انداز کر رہی ہے، حکومت جب تک ہماری بات کو نہیں سنے گی، تب تک ہم یہ احتجاج جاری رکھیں گے۔

Intro:کانپور کے محمد علی پارک میں شہری ترمیمی بل کے خلاف عورتوں کا احتجاج برابر جاری ہے، یہ احتجاج ابتک تیرہ دن مکمل کر چکا ہے ، احتجاج میں روزانہ ہزاروں عورتوں کا مجمع ہوتا ہے۔ عورتیں تقریر کر رہی ہیں نعرے لگا رہی ہیں، لیکن حیرانی اس بات کی ہے ان عورتوں کی کوئی تنظیم نہیں ہے بلکہ شہری ترمیمی بل کے خلاف یہ انکی پیداری ہے جو ایک جگہ اکھٹا ہو کر احتجاج کر رہی ہے


Body:کانپور کے چمن گنج علاقے میں واقع محمد علی پارک میں شہری ترمیمی بل این آر سی اور این پی آر کے خلاف عورتوں کا احتجاج چل رہا ہے۔ اس احتجاج کے 13 دن مکمل ہوچکا ہے ہے مگر حکومت ابھی تک ان عورتوں کی آواز کو نظرانداز کر رہی ہے مگر ان عورتوں کا حوصلہ ہے کہ جو کسی بھی قیمت پر شہری ترمیمی بل کو تسلیم کرنے اور اس کے آگے جھکنے اور ماننے کو تیار نہیں ہے ۔ احتجاج کر رہی عورتوں کا ماننا ہے کہ ہم نے اس ملک میں سرکار کی تمام ان باتوں کو جو ناقابل قبول تھی جیسے تین طلاق بابری مسجد اس کو تسلیم کرلیا تھا لیکن اب ہمارا وجود جو ہماری شہریت کا ہے اس پر خطرہ ہے اس لئے ہم اس کو کسی بھی قیمت پر تسلیم نہیں کریں گے ۔ ہم اپنا احتجاج امن پسندی کے راستے سے کر رہے ہیں، کسی بھی طریقے کا تشدد نہیں کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی کر رہے ہیں، مگر سرکار ہماری باتوں کو سنتے جانتے بوجھتے ہوئے بھی نظر انداز کر رہی ہے ، لیکن سرکار جب تک ہماری بات کو نہیں سنے گی مانے گی تب تک ہم یہ احتجاج جاری رکھیں گے۔
بائٹ /= مظاہرہ کرنے والی خاتون


Conclusion:کانپور کے اس احتجاج کا اتر پورے شہر میں ہے اور شہر کے تمام علاقوں کی خواتین اس مظاہرے میں آکر شریک ہو رہی ہیں ۔ عورتوں کا جوس اور ولولہ دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان مظاہرین کو کوئی نہیں جھکا سکتا ۔ جس جوش اور شدت کے ساتھ ان کا مظاہرہ جاری ہے ایسا لگتا ہے کہ آج نہیں تو کل سرکار کو کو ان عورتوں کی خواہشوں کو سننا ہی پڑے گا اور تسلیم کرنا پڑے گا
Last Updated : Feb 17, 2020, 8:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.