علی گڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (AMU) کے سول لائن تھانہ علاقہ کے اے ایم یو کیمپس قبرستان کے قریب ای رکشا پر سوار صوبیہ خان سے دو نامعلوم نقاب پوش بدمعاشوں نے رکشا رکوا کر بندوق کے زور پر زیورات لے کر فرار ہو گئے۔ اطلاع موصول ہوتے ہی پولیس موقع پر پہنچی، تحقیات جاری ہے۔ پولیس کیمپس میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کررہی ہے۔ اطلاع کے مطابق تھانہ سول لائن علاقہ کے فردوس نگر کی رہنے والی صوبیہ خان یاسین خان ایک پرائیوٹ ہسپتال علاج کے لیے گئی تھیں۔ صوبیہ اے ایم یو کیمپس سے ای رکشا ذریعے واپس اپنے گھر جا رہی تھی۔ اسی دوران دو نقاب پوش موٹرسائیکل پر آئے اور ای رکشا رکوا کر خاتون سے تقریباً ایک لاکھ مالیت کے زیورات لوٹ لیے۔ نقاب پوش بدمعاش موٹر سائیکل لے کر میڈیکل کالج کی طرف بھاگے۔
خاتون کا کہنا ہے کہ نقاب پوش پہلے اپنی موٹر سائیکل ای رکشا کے آگے روکی اور مجھے بندوق دکھا کر میرے ہاتھوں کی دو چوڑی، گلے کی چین اور کانوں کے بندیں لے لیے۔ اے ایم یو کیمپس میں اس واقعہ کے بعد سوال اٹھ رہے ہیں کہ تمام حفاظتی انتظامات ہونے کے باوجود بھی کیمپس میں نقاب پوش بندوق کی زور پر دن دہاڑے خاتون سے زیورات لے کر کیسے فرار ہو گئے۔ یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے ٹیلی فون پر اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ سی سی ٹی وی کیمرے چیک کیے جا رہے ہیں جس میں بائیک سوار دو نقاب پوش میڈیکل روڈ کے راستے فرار ہوتے ہوئے تو دکھائی دے رہے ہیں لیکن فی الحال بائیک رجسٹریشن نمبر نہیں معلوم ہو پایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
AMU Students Protest: اے ایم یو طلبہ نے باب صدی کو بند کردیا