علیگڑھ: ضلع علیگڑھ نگر کوتوالی میں 8 تاریخ جمعہ کے روز پاسپورٹ کی انکوائری کے لیے داروغہ کے بلانے پر تھانے جانے والی تقریباً 55 سالہ خاتون عشرت نگار کے سر پر داروغہ منوج شرما کی سرکاری بندوق سے چلی گولی لگ گئی تھی۔ جس کو فوراً پولیس نے ہی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال میں علاج کے لیے داخل کروایا تھا، جہاں شدید زخمی خاتون کا علاج چل رہا تھا، علاج کے دوران آئی سی یو میں گزشتہ دیر رات خاتون کی موت ہوگئی۔ جس کی اطلاع علیگڑھ ایس ایس پی نے بیان جاری کرکے دی ہے۔ خاتون کی موت کی خبر سن کر خاتون کو دیکھنے کے لیے میڈیکل کالج میں زبردست بھیڑ ہوگئی تھی، مستقل لوگوں کا آنا جاری رہا تھا جب تک باڈی کو پوسٹ مارٹم کے لیے پوسٹ مارٹم ہاؤس نہیں لے جایا گیا تھا، موقع پر بڑی تعداد میں پولیس کو تعینات کردیا گیا ہے۔
علیگڑھ ایس ایس پی کلا ندھی نیتھانی نے ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ عشرت جہاں جن کو گزشتہ 8/ دسمبر 2023 جمعہ کو کوتوالی نگر علیگڑھ میں منوج شرما داروغہ کی سرکاری پستول سے گولی لگی تھی۔ جن کا علاج جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں علاج چل رہا تھا علاج کے دوران چھٹے روز موت ہو گئی ہے، پوسٹ مارٹم کے لیے انہیں لے جایا جا رہا ہے، ہم خاتون کے گھر والوں کے ساتھ ہیں اور فرار داروغہ کی تلاش کی جا رہی ہے۔
سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ نے خاتون کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور فرار داروغہ کو گرفتار نہیں کیے جانے پر اس کو پولیس کی ناکامی بتایا۔ فرار داروغہ کو قاتل قرار دیتے ہوئے فوراً گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا، علیگڑھ انتظامیہ اور ریاست اترپردیش کی حکومت سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی وردی میں تعینات اس طرح کے قاتلوں کی تلاش کرکے ان کو گرفتار کیا جائے ورنہ یہ اسی طرح ٹھوکتے رہیں گے۔ انہوں نے فرار داروغہ کو جلد سے جلد گرفتار کرکے اس کو سزا سنا کر بے قصور خاتون کو انصاف دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ فرار داروغہ منوج شرما جس پر 20 ہزار روپے کا انعام ہے، ابھی تک اپنے خاندان کے ساتھ فرار ہے۔ جس کو تلاش کرنے اور گرفتار کرنے میں علیگڑھ پولیس ناکام ثابت ہو رہی ہے۔
دو روز قبل زخمی خاتون کے سر کے آپریشن کے بعد ان کی بیٹی شمائلہ نے فرار داروغہ کو گرفتار نہیں کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کی کارروائی اور ان کی نیت پر بھی سوالات اٹھائے تھے اور حملہ کرنے والے داروغہ کو قاتل قرار دیا تھا۔ اطلاع کے مطابق 55 سالہ عشرت نگار کی تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں، شوہر کی اکثر طبیعت خراب رہتی ہے، ایک بھائی صحافی ہے۔ جس کے مطابق بہن کی تدفین علیگڑھ شہر شاہ جمال کے قبرستان میں 11 بجے صبح کی جائے گی، فی الحال خاندان والوں کی جانب سے کوئی تحریر نہیں دی گئی ہے، آج تدفین کے بعد دی جائے گی۔
علیگڑھ پولیس کی گولی لگنے سے زخمی خاتون کی علاج کے دوران موت
Woman injured in Aligarh police shooting dies during treatment۔ علیگڑھ نگر کوتوالی میں داروغہ کی سرکاری پستول کی گولی سے شدید زخمی تقریباً 55 سالہ خاتون کی جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں علاج کے دوران موت ہو گئی۔ فرار داروغہ منوج شرما کو پولیس گرفتار کرنے میں اب تک ناکام رہی ہے۔ جس پر عوام کی جانب سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
Published : Dec 14, 2023, 1:12 PM IST
علیگڑھ: ضلع علیگڑھ نگر کوتوالی میں 8 تاریخ جمعہ کے روز پاسپورٹ کی انکوائری کے لیے داروغہ کے بلانے پر تھانے جانے والی تقریباً 55 سالہ خاتون عشرت نگار کے سر پر داروغہ منوج شرما کی سرکاری بندوق سے چلی گولی لگ گئی تھی۔ جس کو فوراً پولیس نے ہی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال میں علاج کے لیے داخل کروایا تھا، جہاں شدید زخمی خاتون کا علاج چل رہا تھا، علاج کے دوران آئی سی یو میں گزشتہ دیر رات خاتون کی موت ہوگئی۔ جس کی اطلاع علیگڑھ ایس ایس پی نے بیان جاری کرکے دی ہے۔ خاتون کی موت کی خبر سن کر خاتون کو دیکھنے کے لیے میڈیکل کالج میں زبردست بھیڑ ہوگئی تھی، مستقل لوگوں کا آنا جاری رہا تھا جب تک باڈی کو پوسٹ مارٹم کے لیے پوسٹ مارٹم ہاؤس نہیں لے جایا گیا تھا، موقع پر بڑی تعداد میں پولیس کو تعینات کردیا گیا ہے۔
علیگڑھ ایس ایس پی کلا ندھی نیتھانی نے ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ عشرت جہاں جن کو گزشتہ 8/ دسمبر 2023 جمعہ کو کوتوالی نگر علیگڑھ میں منوج شرما داروغہ کی سرکاری پستول سے گولی لگی تھی۔ جن کا علاج جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں علاج چل رہا تھا علاج کے دوران چھٹے روز موت ہو گئی ہے، پوسٹ مارٹم کے لیے انہیں لے جایا جا رہا ہے، ہم خاتون کے گھر والوں کے ساتھ ہیں اور فرار داروغہ کی تلاش کی جا رہی ہے۔
سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ نے خاتون کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور فرار داروغہ کو گرفتار نہیں کیے جانے پر اس کو پولیس کی ناکامی بتایا۔ فرار داروغہ کو قاتل قرار دیتے ہوئے فوراً گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا، علیگڑھ انتظامیہ اور ریاست اترپردیش کی حکومت سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی وردی میں تعینات اس طرح کے قاتلوں کی تلاش کرکے ان کو گرفتار کیا جائے ورنہ یہ اسی طرح ٹھوکتے رہیں گے۔ انہوں نے فرار داروغہ کو جلد سے جلد گرفتار کرکے اس کو سزا سنا کر بے قصور خاتون کو انصاف دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ فرار داروغہ منوج شرما جس پر 20 ہزار روپے کا انعام ہے، ابھی تک اپنے خاندان کے ساتھ فرار ہے۔ جس کو تلاش کرنے اور گرفتار کرنے میں علیگڑھ پولیس ناکام ثابت ہو رہی ہے۔
دو روز قبل زخمی خاتون کے سر کے آپریشن کے بعد ان کی بیٹی شمائلہ نے فرار داروغہ کو گرفتار نہیں کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کی کارروائی اور ان کی نیت پر بھی سوالات اٹھائے تھے اور حملہ کرنے والے داروغہ کو قاتل قرار دیا تھا۔ اطلاع کے مطابق 55 سالہ عشرت نگار کی تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں، شوہر کی اکثر طبیعت خراب رہتی ہے، ایک بھائی صحافی ہے۔ جس کے مطابق بہن کی تدفین علیگڑھ شہر شاہ جمال کے قبرستان میں 11 بجے صبح کی جائے گی، فی الحال خاندان والوں کی جانب سے کوئی تحریر نہیں دی گئی ہے، آج تدفین کے بعد دی جائے گی۔