ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ مندر کے ناگلا علاقے میں ایک گھرانہ فاقہ کشی کا شکار ہوگیا ہے، گڈی دیوی نامی خاتون اور ان کے پانچ بچے 15 دن سے بھوک سے رو رہے تھے لیکن وہ بچوں کے ساتھ گھر میں ہی بند رہی، اس دوران جب ایک رشتہ دار ان کے گھر پہنچا تو اس نے دیکھا کہ پورا کنبہ بھوک سے مر رہا ہے، جس کے بعد ان کو اسپتال میں داخل کرایا گیا، اتنے دنوں میں وہ تمام لوگ بھوک سے ہڈیوں کا ڈھانچہ بن چکے تھے۔
پڑوسیوں نے بتایا کہ لوگ گڈی دیوی کے گھر کئی بار گئے لیکن کورونا کے خوف سے انہوں نے دروازہ نہیں کھولا۔ ماں اپنے پانچ بچوں کے ساتھ ایک کمرے کے مکان میں رہ رہی تھی۔ گھر میں کھانے کو ایک دانہ بھی نہیں تھا۔ پڑوسیوں نے بتایا کہ گھر کی خاتون گھر کے تمام سامان کو فروخت کرکے بچوں کے لئے کھانے کا سامان جمع کرتی تھی لیکن چند دنوں میں گھر کے تمام سامان ختم ہوگئے اور لاک ڈاؤن میں گڈی کے شوہر ونود کی موت ہوگئی جس کے بعد کنبہ کے حالات مزید خراب ہوگئے، اس دوران گڈی اور بڑے بیٹے کو کوئی کام بھی نہیں ملا، گڈی کے پاس نہ تو آدھار کارڈ تھا اور نہ ہی راشن کارڈ، راشن کی دکان سے بھی مایوسی ہاتھ آئی، کنبے کے لوگ پانی، چٹنی، چاول اور چائے کی مدد سے کام چلاتے رہے لیکن 15 دن میں بیماری اور بھوک نے ان کے جسم کو ہڈیوں کا ڈھانچہ بنا دیا۔
گاؤں کے پردھان ویرپال سنگھ نے گڈی کے کنبہ کو اسپتال لے جانے کے لئے دو گاڑیوں کا انتظام کیا لیکن گڈی کو خوف تھا کہ اسپتال میں گردے کو نکال لیا جاتا ہے اور اس خوف کی وجہ سے وہ ہسپتال نہیں گئی، پردھان نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے 500 روپے دے کر گڈی کی مدد کی تھی۔