ریاست اترپردیش میں بنارس کے سماجی کارکن ہریش مشرا آج اپنے وفد کے ساتھ ویشالی پہنچے ہیں جہاں وہ ویشالی کی بیٹی کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے انہیں انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی۔
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں ہریش مشرا نے کہا کہ ویشالی کی بیٹی کے ساتھ تین یادو برادری کے لڑکوں نے چھیڑ خانی کی تھی، لڑکی کی جانب سے چھیڑخانی کی مزاحمت کرنے پر اسے زندہ جلا دیا گیا۔ لڑکی نے تقریبا 15 دن کے علاج کے بعد گزشتہ روز دم توڑ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ علاج کے دوران ہم نے اپنے وفد کو بھیج کر علاج کے لیے اچھے ہسپتال لے جانے کی بات کہی تھی لیکن ایک سماجی کارکن کرن یادو نامی خاتون نے اچھے ہسپتال میں داخل کرانے سے روکا جس سے لڑکی کی موت ہوگئی ۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں پولیس تین لوگوں کو ملزم بنایا ہے لیکن کرن یادو نامی خاتون بھی لڑکی کی موت کی ذمہ دار ہے جس نے علاج نہیں ہونے دیا۔ ہم متاثرہ کے اہل خانہ کی مدد سے کرن یادو نامی خاتون کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرائیں گے اور ویشالی کی لڑکی کو انصاف دلائیں گے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمین کو پھانسی کی سزا دی جائے تاکہ آئیندہ کے لیے سبق حاصل ہو۔