ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے مضافاتی علاقہ چرتھاول علاقے کے ددھیڈونا می گاؤں کی رہائشی رقیہ نامی خاتون کا نکاح 6 ماہ قبل مظفر نگر کے شہر کوتوالی علاقے محلہ لدھا والا کے رہنے والے ساجد نامی شحص کے ساتھ ہوا تھا۔رقیہ کا الزام ہے کی شادی کے چند روز بعد ہی ساجد اور اسکے اہل خانہ نے اسے اضافی جہز کے لیے ہراساں کرنا شروع کر دیا ۔جب رقیہ نے اس کی شکایت شادی کے رشتے طے کرانے والے شخص سے کی تو اس نے بھی ملزم کا ساتھ دیا۔
متاثرہ خاتون نے الزام لگایا کہ اس کے شوہر اور دیگر سسرال والوں نے اضافی جہز میں موٹر سائیکل نہیں ملنے پر اسے مارا پیٹا۔ ہراساں ہونے پر رقیہ اپنے گاؤں ددھیڈو واپس آئی ۔رقیہ کا کہنا ہے میکہ واپس آنے کے بعد اُس کے شوہر ساجد نے اسے فون پر طلاق دے دی۔ الزام ہے کی کی ساجد نے گاؤں میں آکر رقیہ اور ان کی فیملی کے ساتھ مارپیٹ بھی کی اور متاثرہ کو ڈرا دھمکا کر وہاں سے چلا گیا۔
آج رقیہ مظفرنگر کے چرتھاول پولیس تھانے پھوچی ایک تحریر ساجد کے خلاف درج کرائی۔ تھانہ چرتھاول پولیس نے رقیہ کی تحریر پر اس کے شوہر ساجد اور دیگر سسرال والوں کے خلاف اضافی جہیز ہراساں کرنے اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ تفتیش کے دوران پولیس نے ملزم ساجد کو گرفتار کر لیا۔
مزید پڑھیں:Woman Beats Husband in court عدالت کے باہر طلاق دینے والے شوہر کی پٹائی، ویڈیو وائرل