ETV Bharat / state

ہسپتالوں کے او پی ڈی بند کیوں؟

او پی ڈی بند کرنے پر الہ آباد ہائی کورٹ نے 18 جون کو ضروری معلومات عدالت کے سامنے پیش کرنے کا ایڈوکیٹ جنرل کو حکم دیا۔

ہسپتالوں کے او پی ڈی بند کیوں؟
ہسپتالوں کے او پی ڈی بند کیوں؟
author img

By

Published : Jun 15, 2020, 9:00 PM IST

کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت کی جانب سے سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں میں او پی ڈی بند کئے جانے پر الہ آباد ہائی کورٹ نے حکومت سے جواب طلب کیا ہےکہ نجی ہسپتالوں کے او پی ڈیز کس بنیاد پر بند کیے جاسکتے ہیں؟

عدالت نے سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں کووڈ۔19کے علاوہ دیگر مریضوں کے علاج پر پابندی لگانے کی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف داخل الگ الگ مفادعامہ کی عرضی پر اڈوکیٹ جنرل سے 18 جون کو ضروری معلومات عدالت کے سامنے پیش کرنے کو کہا ہے۔

جسٹس پنکج متل اور جسٹس یشونت ورما کی ڈویژن بنچ نے آل انڈیا پیپلس فرنٹ اور قانون کے طالب علم ونائک مشرا کی جانب سے داخل مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔عدالت نے حکومت کی جانب سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ جنرل منیش گوئل سے کہا کہ وہ18جون کو اس معاملے میں حکومت سے ضروری جانکاری لے کر اپنا موقف رکھیں۔عرضی میں 23مارچ 2020 اور 31مئی 2020 کے اس نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا ہے جس کے ذریعہ حکومت نے سرکاری و پرائیویٹ اسپتالوں میں کووڈ مریضوں کے علاوہ دیگر مریضوں کے علاج کو ممنوع قرار دیا ہے۔

عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کووڈ مریضوں کے علاوہ دیگر مریضوں کا بھی علاج اسپتالوں میں کیا جائے۔ ساتھ ہی کووڈ مریضوں کے علاج کے لئے الگ سے انفرااسٹرکچر تیار کیا جائے ۔اس معاملے میں پیپلس فرنٹ کی جانب سے وکیل پرانجل شکلا عدالت میں پیش ہوئے جبکہ قانون کے طالب علم نے خودہی اپناموقف رکھا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت کی جانب سے سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں میں او پی ڈی بند کئے جانے پر الہ آباد ہائی کورٹ نے حکومت سے جواب طلب کیا ہےکہ نجی ہسپتالوں کے او پی ڈیز کس بنیاد پر بند کیے جاسکتے ہیں؟

عدالت نے سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں کووڈ۔19کے علاوہ دیگر مریضوں کے علاج پر پابندی لگانے کی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف داخل الگ الگ مفادعامہ کی عرضی پر اڈوکیٹ جنرل سے 18 جون کو ضروری معلومات عدالت کے سامنے پیش کرنے کو کہا ہے۔

جسٹس پنکج متل اور جسٹس یشونت ورما کی ڈویژن بنچ نے آل انڈیا پیپلس فرنٹ اور قانون کے طالب علم ونائک مشرا کی جانب سے داخل مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔عدالت نے حکومت کی جانب سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ جنرل منیش گوئل سے کہا کہ وہ18جون کو اس معاملے میں حکومت سے ضروری جانکاری لے کر اپنا موقف رکھیں۔عرضی میں 23مارچ 2020 اور 31مئی 2020 کے اس نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا ہے جس کے ذریعہ حکومت نے سرکاری و پرائیویٹ اسپتالوں میں کووڈ مریضوں کے علاوہ دیگر مریضوں کے علاج کو ممنوع قرار دیا ہے۔

عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کووڈ مریضوں کے علاوہ دیگر مریضوں کا بھی علاج اسپتالوں میں کیا جائے۔ ساتھ ہی کووڈ مریضوں کے علاج کے لئے الگ سے انفرااسٹرکچر تیار کیا جائے ۔اس معاملے میں پیپلس فرنٹ کی جانب سے وکیل پرانجل شکلا عدالت میں پیش ہوئے جبکہ قانون کے طالب علم نے خودہی اپناموقف رکھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.