عالمی وبا کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ملک بھر میں ویکسینیشن کا سلسلہ تقریباً دو مہینوں جاری ہے۔ ٹیکہ لگوانے کے لیے حکومت کی جانب سے آدھار کارڈ اور موبائل نمبر مطلوب ہوتے ہیں، جس کے بعد ٹیکہ لگایا جاتا ہے۔ وہیں، اب کورونا ٹیکہ کاری سنٹر کے باہر سیاسی جماعت بھی عوام سے نجی دستاویز وصول کر رہی ہے اور عوام کو پتہ بھی نہیں کہ ان کا نجی دستاویزات کس مقصد کے تحت لیا جا رہا ہے۔
حالانکہ ڈاکٹروں کی مانیں تو کورونا ٹیکہ کے بارے میں معلومات محکمہ صحت کی جانب سے دی جاتی ہے اور محکمہ صحت کے افسران ہی عوام کے آدھار کارڈ اور موبائل نمبر لکھ کر ضروری اطلاع دیتے ہیں۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عوام کی نجی دستاویزات کو خاص سیاسی جماعت کیوں حاصل کر رہی ہے؟ کیا اس سے ووٹ بینک کو مضبوط کرنے کے لیے سیاسی مہم میں استعمال کیا جائے گا؟