این آر سی اور سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں چل رہے احتجاجی مظاہروں کے دوران معروف سماجی کارکن اور مدرسۃ العلوم الاسلامیہ، علی گڑھ کے ناظم ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی نے کہا کہ 'حکومت کو چاہیے کہ جس طرح شہریت ترمیمی قانون میں چھ مذاہب کے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے تو اسی طرح مسلمانوں کو بھی اس میں شامل کیا جائے ورنہ اسے واپس کر لے، کیوں کہ یہ سماج میں تفرقہ ڈالنے والا قانون ہے'۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ڈاکٹر ایوبی نے کہا کہ 'سی اے اے کے وجہ سے آج ہمارا ملک مشکل دور سے گذر رہا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس قانون کو سرکار نافذ نہیں کر پائے گی اگر کر بھی دیا تو سماج کے لوگ اسے قبول نہیں کریں گے کیوں کہ یہ قانون سماج کے سبھی طبقوں کو پریشان کرنے والا ہے'۔
سماجی کارکن ڈاکٹر طارق ایوبی نے مزید کہا کہ 'اگر این آر سی اور سی اے اے کو جوڑ کر دیکھیں تو یہ بڑا ہی خطرناک قانون بن جاتا ہے۔ ہمارے ہندو مذہب کے لوگ بھی اس بات کو بہتر طریقے سے سمجھ رہے ہیں جن کا عقیدہ بھارت کے آئین پر ہے'۔