لکھنو: بابری مسجد رام مندر معاملے میں 2019 میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں بابری مسجد کی جگہ پر مندر تعمیر کرنے اور مسجد تعمیر کرنے کے لیے ایودھیا میں پانچ ایکڑ زمین فراہم کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد دھنی پور گاؤں اراضی فراہم کی گئی وہیں ایک طرف جہاں رام مندر پورے زور و شور سے تعمیر ہو رہی ہے تو دوسری طرف مسجد کی اب تک سنگ بنیاد کا بھی کام شروع نہیں ہوا ہے اس کی تاخیر پر سماجی کارکنان اور سیاسی رہنما سوال اٹھا رہے ہیں۔
انڈو اسلامک کلچر فاونڈیشن ٹرسٹ کے سیکرٹری اطہر حسین نے بتایا کہ فنڈ کی قلت کی وجہ سے تعمیراتی کام شروع نہیں ہوا رہا ہے اس کی تاخیر ہونے میں کوئی سیاسی وجوہ نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ ماہ قبل ایودھیا ڈولپمنٹ اتھارٹی نے دھنی پور گاؤں میں تعمیر ہونے والی مسجد ،ہاسپٹل، میوزیم اور کمیونٹی کچن کا نقشہ پاس کر دیا ہے لیکن اس کے لیے جو رقم جمع ہوتی ہے اس مقدار میں ہمارے پاس رقم نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ پروجیکٹ کی شروع ہونے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ وقت میں ٹرسٹ کے پاس کل تقریبا 45 لاکھ ہیں جو اتھارٹی میں جمع کرنے کے لیے ناکافی ہیں ٹرسٹ کوویڈ کے دور سے ہی دھنی پور علاقے میں ایمبولنس چلا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فنڈ کے لیے اب ہم الگ الگ شہروں میں کیمپ لگائیں گے اور عوام سے اپیل کریں گے کہ وہ تعاون کریں تاکہ پروجیکٹ کی تعمیری کام شروع ہو سکے۔
وہیں کانگریس پارٹی کے اقلیتی سیل کے ریاستی صدر شہنواز نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہا کہ مسجد کی تعمیراتی کام میں تاخیر ہونا کئی اہم سوال کھڑے کر رہا ہے انہوں نے ایک سوال کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف جب رام مندر کا سنگ بنیاد وزیراعظم نریندر مودی رکھنے گئے تھے تو اس وقت بھی سوال اٹھا تھا کہ دھنی پور گاؤں میں بننے والی مسجد کی سنگ بنیاد وزیراعظم نے کیوں نہیں رکھی وہاں بھی انہیں جانا چاہیے انہوں نے مزید کہا کہ 2024 میں وزیراعظم نریندر مودی مندر کا افتتاح کرنے والے ہیں اگر مسجد اسی دوران تعمیر ہو گئی تو وہاں بھی جانا پڑے گا جو کہ بی جے پی کے لیے فٹ نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی مندر تعمیر ہونے کے حوالے سے ایک بھرم پھیلا رہی ہے کہ مندر وہ تعمیر کروا رہی ہے حالانکہ یہ عدالت کے فیصلے کے بعد تعمیر ہو رہی ہے لہذا 2024 کے پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر طرح طرح کے بھرم عوام میں پھیلائے جائیں گے اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ فنڈ اگر ٹرسٹ کے پاس نہیں ہے تو اس کے لیے وہ لوگ کوشش کر سکتے ہیں ویسے دینے والوں کی کمی نہیں ہوتی ہے۔ لیکن اس پیمانے پر فنڈ جمع کرنے کی کوشش نہیں کی گئی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: Jashn E Sir Syed In Meerut میرٹھ میں جشن سرسید منعقد ہوگا
واضح رہے کہ انے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل رام مندر کا افتتاح ہونا ہے اور جسے جوش و خروش کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی کریں گے وہیں دھنی پور گاؤں میں بننے والی مسجد کا کام ابھی تک شروع نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے مسلم طبقے میں مایوسی دکھ رہی ہے لیکن ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ ابھی تک خاطر خواہ فنڈ نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ تعمیراتی کام میں تاخیر ہو رہی ہے۔