ETV Bharat / state

Maktaba Jamia Limited Aligarh سسکتے مکتبہ جامعہ کے ملازمین کو دو سال سے تنخواہ کیوں نہیں؟

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 13, 2023, 5:19 PM IST

مکتبہ جامعہ لمیٹڈ کی چاروں شاخوں کے تقریباً 20 ملازمین کو دو سالوں سے تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔ دم توڑ رہے مکتبہ کو جلا بخشنے اور اردو کی بقاء کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو کوئی مستحکم اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔ Dr Zakir Hussain Former President of the Republic of India

Maktaba Jamia Limited Aligarh
Maktaba Jamia Limited Aligarh

مکتبہ جامعہ علیگڑھ شاخ کے انچارج محمد صابر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی

علیگڑھ: ڈاکٹر ذاکر حسین اور اُن کے احباب نے 1922ء میں مکتبہ جامعہ کی بنیاد اس لیے نہیں ڈالی تھی کہ آگے جاکر اس کے ملازمین بغیر تنخواہ کے ملازمت کرنے پر مجبور ہو جائیں اور یہ سسک سسک کر دم توڑنے لگے۔ ڈاکٹر ذاکر حسین جو صدر جمہوریہ ہند بنے تھے، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بانیان میں سے ہیں، انہوں نے اور ان کے ساتھ ایک بڑی تعداد میں بزرگوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کو بھی اور مکتبہ جامعہ کو بھی اپنے خون پسینہ سے سینچا تھا۔ تعلیم اور ادب پر کتابوں کی اشاعت اور اشاعت کے ذریعہ اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے ڈاکٹر ذاکر حسین اور اُن کے احباب نے 1922ء میں مکتبہ جامعہ کی بنیاد اس لیے نہیں ڈالی تھی کہ آگے جاکر اس کے ملازمین بنا تنخواہ کے ملازمت کرنے پر مجبور ہو جائیں اور یہ سسک سسک کر دم توڑنے لگے۔ کچھ روز قبل پرانی دہلی مکتبہ جامعہ کی شاخ پر تالا لگ گیا تھا جس کو گزشتہ روز بس کھول ہی دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مکتبہ جامعہ علیگڑھ شاخ کے انچارج محمد صابر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا مکتبہ جامعہ لمیٹڈ کی کتابیں کم قیمت اور معیاری مانی جاتی ہیں۔ جس میں اردو ادب، تاریخ، علمی و مذہبی کتابیں بھی شامل ہیں۔ مکتبہ کی کتابوں کی خریداری ملک کے مختلف حصوں میں کی جاتی ہے لیکن اب مکتبہ جامعہ پہلے کی طرح نہیں چل رہا ہے اور اس کے ملازمین کو گزشتہ دو برسوں سے تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔ کچھ روز قبل پرانی دہلی مکتبہ جامعہ کی شاخ پر تالا لگنے کی خبر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی جس کے بعد اس پر چرچائیں شروع ہو گئیں۔ مکتبہ جامعہ کی موجودہ صورتحال پر اردو اساتذہ کا کہنا ہے کہ مکتبہ جامعہ لمیٹڈ کے نام سے جس ادارے کی بنیاد رکھی گئی تھی آج اس کی بھارت میں دو دہلی، علیگڑھ اور ممبئی کو ملا کر کل چار شاخیں ہیں جس کے ملازمین گزشتہ دو برسوں سے بنا تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:

مکتبہ جامعہ نے کئی ہزار کتابیں شائع کی ہیں اور بچوں و نوجوانوں کی ہر لحاظ سے ذہنی آبیاری کی ہے، انہیں تعلیم کے حصول کے لیے تیار کیا اور ان کی اخلاقی و ادبی اور دینی تربیت کی ہے۔ یہیں سے ’ کتاب نما ‘ ( 1924 ) اور ’ پیام تعلیم ‘ ( 1927 ) نکلا کرتے تھے، یہ دونوں ہی ماہنامے دَم توڑ گئے ہیں۔ بلکہ اب تو پورا ادارہ خاتمہ کے قریب ہے علی گڑھ اور ممبئی کی شاخوں پر بھی کسی بھی وقت تالا لگا دیا جائے تو حیرت نہیں ہوگی اور اردو والے ہی اس کے سب سے بڑے ذمہ دار ہیں۔ مکتبہ جامعہ کے ذمے داروں نے مکتبہ جامعہ کا آہستہ آہستہ گلا گھونٹا ہے۔

ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ اس ادارے میں عرصہ دراز سے کوئی آڈٹ نہیں ہوا ہے، اگر یہ سچ ہے تو کیوں نہ یہ مطالبہ کیا جائے کہ مکتبہ جامعہ کے ذمے داروں کی اور اس کے عملے کی ای ڈی انکوائری کروائی جائے۔ ذرائع کے مطابق مکتبہ جامعہ کے 92 فیصد شیئر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ہیں، جس کے تقریباً 20 ملازمین کی مہینے کی تنخواہ چار لاکھ روپے ہوتی ہے جو ان کو گزشتہ دو سال سے نہیں مل رہی ہے اور مکتبہ جامعہ تقریباً ڈیڑھ کروڑ روپے کے نقصان میں ہے اس لیے دم توڑ رہے مکتبہ کو جلا بخشنے اور اردو کی بقاء کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو کوئی مستحکم اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔

مکتبہ جامعہ علیگڑھ شاخ کے انچارج محمد صابر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی

علیگڑھ: ڈاکٹر ذاکر حسین اور اُن کے احباب نے 1922ء میں مکتبہ جامعہ کی بنیاد اس لیے نہیں ڈالی تھی کہ آگے جاکر اس کے ملازمین بغیر تنخواہ کے ملازمت کرنے پر مجبور ہو جائیں اور یہ سسک سسک کر دم توڑنے لگے۔ ڈاکٹر ذاکر حسین جو صدر جمہوریہ ہند بنے تھے، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بانیان میں سے ہیں، انہوں نے اور ان کے ساتھ ایک بڑی تعداد میں بزرگوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کو بھی اور مکتبہ جامعہ کو بھی اپنے خون پسینہ سے سینچا تھا۔ تعلیم اور ادب پر کتابوں کی اشاعت اور اشاعت کے ذریعہ اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے ڈاکٹر ذاکر حسین اور اُن کے احباب نے 1922ء میں مکتبہ جامعہ کی بنیاد اس لیے نہیں ڈالی تھی کہ آگے جاکر اس کے ملازمین بنا تنخواہ کے ملازمت کرنے پر مجبور ہو جائیں اور یہ سسک سسک کر دم توڑنے لگے۔ کچھ روز قبل پرانی دہلی مکتبہ جامعہ کی شاخ پر تالا لگ گیا تھا جس کو گزشتہ روز بس کھول ہی دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مکتبہ جامعہ علیگڑھ شاخ کے انچارج محمد صابر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا مکتبہ جامعہ لمیٹڈ کی کتابیں کم قیمت اور معیاری مانی جاتی ہیں۔ جس میں اردو ادب، تاریخ، علمی و مذہبی کتابیں بھی شامل ہیں۔ مکتبہ کی کتابوں کی خریداری ملک کے مختلف حصوں میں کی جاتی ہے لیکن اب مکتبہ جامعہ پہلے کی طرح نہیں چل رہا ہے اور اس کے ملازمین کو گزشتہ دو برسوں سے تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔ کچھ روز قبل پرانی دہلی مکتبہ جامعہ کی شاخ پر تالا لگنے کی خبر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی جس کے بعد اس پر چرچائیں شروع ہو گئیں۔ مکتبہ جامعہ کی موجودہ صورتحال پر اردو اساتذہ کا کہنا ہے کہ مکتبہ جامعہ لمیٹڈ کے نام سے جس ادارے کی بنیاد رکھی گئی تھی آج اس کی بھارت میں دو دہلی، علیگڑھ اور ممبئی کو ملا کر کل چار شاخیں ہیں جس کے ملازمین گزشتہ دو برسوں سے بنا تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:

مکتبہ جامعہ نے کئی ہزار کتابیں شائع کی ہیں اور بچوں و نوجوانوں کی ہر لحاظ سے ذہنی آبیاری کی ہے، انہیں تعلیم کے حصول کے لیے تیار کیا اور ان کی اخلاقی و ادبی اور دینی تربیت کی ہے۔ یہیں سے ’ کتاب نما ‘ ( 1924 ) اور ’ پیام تعلیم ‘ ( 1927 ) نکلا کرتے تھے، یہ دونوں ہی ماہنامے دَم توڑ گئے ہیں۔ بلکہ اب تو پورا ادارہ خاتمہ کے قریب ہے علی گڑھ اور ممبئی کی شاخوں پر بھی کسی بھی وقت تالا لگا دیا جائے تو حیرت نہیں ہوگی اور اردو والے ہی اس کے سب سے بڑے ذمہ دار ہیں۔ مکتبہ جامعہ کے ذمے داروں نے مکتبہ جامعہ کا آہستہ آہستہ گلا گھونٹا ہے۔

ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ اس ادارے میں عرصہ دراز سے کوئی آڈٹ نہیں ہوا ہے، اگر یہ سچ ہے تو کیوں نہ یہ مطالبہ کیا جائے کہ مکتبہ جامعہ کے ذمے داروں کی اور اس کے عملے کی ای ڈی انکوائری کروائی جائے۔ ذرائع کے مطابق مکتبہ جامعہ کے 92 فیصد شیئر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ہیں، جس کے تقریباً 20 ملازمین کی مہینے کی تنخواہ چار لاکھ روپے ہوتی ہے جو ان کو گزشتہ دو سال سے نہیں مل رہی ہے اور مکتبہ جامعہ تقریباً ڈیڑھ کروڑ روپے کے نقصان میں ہے اس لیے دم توڑ رہے مکتبہ کو جلا بخشنے اور اردو کی بقاء کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو کوئی مستحکم اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.