لکھنؤ: شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی Waseem Rizvi converts to Hinduism نے آج پیر کے روز اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب میں اختیار کرلیا جس کے بعد رضوی کا نام تبدیل کرکے وسیم رضوی کی جگہ جیتندر نارائن تیاگی رکھا گیا۔
وسیم رضوی Shia Central Waqf Board chairman Waseem Rizvi کو غازی آباد کے ڈاسنا دیوی مندر کے مہنت یتی نرسمہانند سرسوتی Narsimhanand Saraswati, Dasna Devi temple نے انہیں ہندو مذہب میں شامل کرایا۔ اس موقع پر یتی نرسمہانند سرسوتی نے کہا کہ 'ہم وسیم رضوی کے ساتھ ہیں، وسیم رضوی نے سناتن دھرم اختیار کرلیا ہے۔
وہیں ہندو مذہب اپنانے کے بعد وسیم رضوی Waseem Rizvi نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'مذہب کی تبدیلی کی کوئی بات نہیں ہے، جب مجھے اسلام سے نکالا گیا تو پھر یہ میری مرضی ہے کہ میں کون سا مذہب اختیار کروں۔
وسیم نے کہا کہ 'سناتن دھرم دنیا کا سب سے پہلا مذہب ہے' اور اس میں انسانیت پائی جاتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ کسی دوسرے مذہب میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اسلام کے بارے میں بہت پڑھنے کے بعد مجھے سمجھ میں آیا کہ اسلام کوئی مذہب ہے ہی نہیں۔
اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی Shia Central Waqf Board chairman Waseem Rizvi نے گزشتہ دنوں قرآن کریم سے 26 آیات کو منسوخ کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی، جس کے بعد لکھنؤ سمیت ملک کے ہر علاقے میں احتجاج کیا گیا تھا۔ بعد ازاں دارالحکومت لکھنؤ آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے ہنگامی اجلاس میں"وسیم رضوی کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے، اسے اسلام سے خارج قرار دیا گیا تھا۔
جس کے بعد شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی Shia Central Waqf Board chairman Waseem Rizvi نے اعلان کیا تھا کہ وہ اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کرنے جارہے ہیں اور ڈاسنا دیوی مندر کے مہنت یتی نرسمہانند سرسوتی انہیں سناتن دھرم میں شامل کروائیں گے۔
اس کے بعد وسیم رضوی Wasim Rizvi wrote a will نے ایک وصیت لکھی تھی، جس میں انہوں نے قبرستان میں دفنانے کے بجائے شمشان گھاٹ میں جلائے جانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان کی تدفین نہ کی جائے بلکہ ہندو روایت کے مطابق ان کی آخری رسومات ادا کی جائے۔ اور یتی نرسمہانند ان کی چتا کو مکھ اگنی دیں گے۔
- مزید پڑھیں: مرنے کے بعد مجھے دفنانے کے بجائے جلایا جائے: وسیم رضوی
- Wasim Rizvi Convert to Hinduism today: وسیم رضوی نے ہندو مذہب اختیار کرلیا
واضح رہے کہ رضوی خود ایک شیعہ مسلم ہیں۔ وہ اترپردیش کے شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین Shia Central Waqf Board chairman Waseem Rizvi بھی رہ چکے ہیں اس کی وجہ سے اترپردیش کی سیاست میں ان کا کافی دخل رہا تھا۔ شیعہ کنبہ میں پیدا ہوئے وسیم رضوی کے والد ریلوے کے ملازم تھے، وسیم کی کم عمری میں ہی ان کے والد کا انتقال ہوگیا تھا۔ اس کے بعد وسیم اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بجائے وہ کم عمر میں ہی کام کرنے لگے تھے۔
اس دوران وہ سینٹرل شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین بھی بنے اور سال 2020 تک اس عہدہ پر فائز رہے لیکن وہ سیاسی رسوخ حاصل کرنے کے لیے مسلسل مسلم مخالف بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہے۔
رضوی نے بالی ووڈ میں بھی ہاتھ آزمانے کی کوشش کی، سال 2019 میں رضوی نے بطور پروڈیوسر ایک فلم بنائی جس کا نام رام کی جنم بھومی تھا اس فلم کے ڈائریکٹر سنوج مشرا تھے جب کہ فلم کی اسکرپٹ وسیم رضوی نے خود لکھی تھی۔ 29 مارچ 2019 کو ریلیز ہوئی اس فلم میں رام مندر، بابری مسجد جیسے ایشوز کے علاوہ حلالہ پر بھی بات کی گئی تھی۔ حالانکہ فلم فلاپ رہی، لیکن رضوی کی شخصیت سرخیوں میں رہی۔