رواں برس کورونا وائرس کی وجہ سے مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں انتہائی متاثر ہوئی ہیں۔ اب جب تجارتی مراکز، بازار، عبادت گاہیں اور دیگر مقامات پر آنے جانے کی اجازت دے دی گئی ہے تو اب تعلیمی اداروں کو کھولنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں تاہم حکومت کے حکم نامے کا انتظار ہے۔
اس سلسلے میں بنارس کے مدرسہ مدینۃ العلوم کے پرنسپل مولانا دیوان زماں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اگر حکومت مدارس کو کھولنے کی اجازت دیتی ہے تو کچھ تبدیلیوں کے ساتھ تعلیمی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی۔
انہوں کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اس برس مدارس میں کوئی نیا داخلہ نہیں ہوا ہے تاہم آن لائن تعلیم کا نظام باضابطہ طور پر جاری ہے لیکن آن لائن تعلیم سے بہت کم تعداد میں طلبا شریک ہوتے ہیں اور آن لائن تعلیم اطمینان بخش نہیں ہوتی، اس لیے تعلیمی ادارے کھولنے کی سخت ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ کے والدین سے رابطہ کیا جارہا ہے لیکن مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے اکثر طلبہ دور دراز علاقوں سے آتے ہیں اس لیے ابھی مشکلات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی گائیڈ لائینز پر عمل کیا جائے گا اور سماجی فاصلہ بار بار ہاتھ دھلنے کا انتظام وغیرہ کی خصوصی تیاری کی جارہی ہے۔