اے ایم یو کی صدی تقریبات کے تحت اس ویب ٹاک میں پرنجوائے گہا ٹھاکرتا نے سوشل میڈیا، خاص طور سے فیس بک اور واٹس ایپ کے استعمال اور سوشل میڈیا پر اجارہ داری رکھنے والی مخصوص کمپنیوں کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے ہندوستان کے پس منظر میں انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیس بک اور واٹس ایپ ملک میں سیاسی مینجمنٹ اور پروپیگنڈہ کا حصہ بن چکے ہیں۔
سوشل میڈیا نے سیاست کا منظر نامہ تبدیل کر دیا ہے۔ اس سے ملک میں جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لئے ذمہ دار ادارے کمزور ہوئے ہیں اور آمریت پسند حکمرانوں کو انتخابی عمل کو متاثر کرنے کا موقع ملا ہے۔
![Web talk organized on social media](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/up-ali-amu-mass-comm-organised-web-talk-on-social-media-02-7206466_19012021185914_1901f_02967_134.jpg)
انہوں نے کہا کہ بڑے سوشل میڈیا اداروں پر سوالات کھڑے کیے جانے چاہیئں اور ہندوستان میں فیس بک اور وہاٹس ایپ کے کام کاج پر ناقدانہ نظر ڈالنی ہوگی۔