ETV Bharat / state

Azamgarh By-Election: اعظم گڑھ لوک سبھا ضمنی انتخاب میں ہماری کامیابی ہوگی، گڈو جمالی

گڈو جمالی نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار دھرمیندر یادو اچھے انسان ہیں رہی بات قدآور لیڈر کی تو ووٹ بینک کے لحاظ سے میں ان سے کہیں زیادہ قد آور لیڈر ہوں۔ BSP Leader Guddu Jamali on Azamgarh By-Election

اعظم گڑھ کا ضمنی پارلیمانی انتخاب ہم جیتیں گے
اعظم گڑھ کا ضمنی پارلیمانی انتخاب ہم جیتیں گے
author img

By

Published : Jun 16, 2022, 1:47 PM IST

اعظم گڑھ حلقہ لوک سبھا کا ضمنی انتخاب 23 جون کو ہوگا۔ اعظم گڑھ پارلیمانی نشست پر سماجوادی پارٹی نے دھرمیندر یادو کو اپنا امیدوار بنایا ہے تو وہیں بی ایس پی نے ضلع کے مبارکپور اسمبلی نشست سے دو مرتبہ کے رکن اسمبلی رہ چکے گڈو جمالی کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اسی طرح بی جے پی دنیش لال یادو عرف نرہوا کو دوبارہ امیدوار بنایا ہے۔ BSP Leader Guddu Jamali on Azamgarh By-Election

اعظم گڑھ کا ضمنی پارلیمانی انتخاب ہم جیتیں گے

2019 کے پارلیمانی انتخابات میں دوسرے نمبر پر رہے دنیش لال یادو نرہوا نے اکھیلیش یادو کو مضبوط ٹکر دی تھی حالانکہ اکھیلیش یادو کو ڈھائی لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ حالانکہ اس مرتبہ سابق وزیر اعلیٰ و سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھیلیش یادو اس نشست سے ذاتی تانا بانا کے لحاظ سے اعظم گڑھ پارلیمانی نشست پر کامیابی کو لیکر پر یقین ہیں اسی وجہ سے انہوں نے کسی اور امیدوار پر بھروسہ نہیں جتایا ہے انہوں نے خود سیفئی فیملی سے وابستہ اپنے چچا زاد بھائی دھرمیندر یادو کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ اکھیلیش یادو اس نشست کو کسی بھی قیمت پر کھونا نہیں چاہتے ہیں۔ بی ایس پی بھی دلت اور مسلمانوں کی ذاتی تانا بانا کو دیکھتے ہوئے اپنی کامیابی کا دعویٰ کر رہی ہے۔

اعظم گڑھ پارلیمانی نشست سے یادو، مسلم کے بعد سب سے زیادہ دلت ووٹروں کی آبادی ہے اس پارلیمانی نشست میں دلت ووٹرز کل 20 فیصدی ہیں بی ایس پی نے گڈو جمالی کو اپنا امیدوار بنایا ہے وہ یہاں کے مسلم اکثریتی علاقہ مبارکپور سے اسمبلی نشست سے دو مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے ہیں ان کی یہاں مسلم ووٹروں میں مضبوط پکڑ مانی جاتی ہے وہیں بی ایس پی مسلم اور دلت ووٹروں کی گھٹ جوڑ کے بنا پر اپنی کامیابی کا دعویٰ کر رہی ہے کیونکہ 44 فیصدی ووٹروں پر بی ایس پی اپنی پکڑ مضبوط بتا رہی ہے اعظم گڑھ پارلیمانی نشست کے اندر آنے والی پانچ اسمبلی نشستوں میں مبارکپور جہاں مسلم اکثریتی نشست ہے تو وہیں مینھ نگر نشست دلت کے لیے محفوظ ہے اس نشست پر ایک لاکھ سے زیادہ دلت ووٹرز ہیں ایسے میں ای ٹی وی بھارت نے بی ایس پی امیدوار شاہ عالم عرف گڈو جمالی سے خصوصی گفتگو کی ہے۔

گڈو جمالی نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار دھرمیندر یادو اچھے انسان ہیں رہی بات قدآور لیڈر کی تو ووٹ بینک کے لحاظ سے میں ان سے کہیں زیادہ قد آور لیڈر ہوں رہی بات اعظم گڈھ کی نشستوں پر سماجوادی پارٹی کے قبضے کی تو ایسا نہیں ہے یہاں سے بی ایس پی کے کئی ارکان اسمبلی رہ چکے ہیں اور موجودہ وقت میں ہماری پارٹی کی ایک رکن پارلیمان بھی ہے یہ ان لوگوں کا بھرم ہے جس کو اس مرتبہ ختم کردینا ہے۔

انہوں نے بی ایس پی کو الوداع کہہ کر سماجوادی پارٹی میں شامل ہونے اور اس کے بعد آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین سے 2022 اسمبلی انتخابات میں شرکت کرنے اور پھر اس کے بعد بی ایس پی سے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کے تعلق سے کہا کہ میں بی ایس پی کا لیڈر ہوں میری سیاسی سفر کی شروعات ہی بی ایس پی سے ہوئی ہے وہ الگ بات ہے کہ بیچ میں کچھ نااتفاقیوں کی وجہ سے تھوڑی دوری ہوئی تھی اب وہ وقت گزر گیا اب میں بی ایس پی کے گھر میں ہوں اور ہم یہ نشست جیت رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Rampur by-election Lok Sabha: اعظم خاں نے عاصم راجہ کو رامپور سے امیدوار بنایا

گڈو جمالی نے کہا کہ سماجوادی پارٹی نے اعظم گڈھ میں کوئی بھی ترقی کا کام نہیں کیا ہے اسی بات کا تو افسوس ہے اور اسی وجہ سے لوگوں میں ناراضگی ہے یہ لوگ وہاں سے آتے ہیں اور اس پارلیمانی نشست کو اپنی ذاتی جائداد سمجھ رکھا پہلے ان کے والد پھر ان کے بیٹے اور اب ان کے بھائی پھر آگے ان کے بیٹے آئیں گے عوام اس بات کو تسلیم نہیں کرنے والی ہے ان کو لوکل امیدوار چاہیے جن سے وہ روبرو ہوکر اپنی بات کہہ سکیں مل سکیں چھوٹی چھوٹی ضرورتوں کے لیے کیا وہ اٹاوہ مین پوری جائیں گے یا غازیپور بامبے جائیں گےتو یہ دونوں امیدوار باہر سے لائے ہوئے ہیں اعظم گڑھ کی عوام بہت سمجھدار ہے اب یہ انتخابات ہم جیتیں گے۔

اہانت رسول کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی میں مذمت کرتا ہوں کیونکہ میں مذہب کی سیاست نہیں کرتا اتنا ضرور کہوں گا ک جس شخصیت کے بارے میں نازیبا تبصرہ کیا گیا ہے اس میں مسلمانوں کی بہت بڑی عقیدت ہے کسی بھی مذہب کے خلاف اگر کوئی بولتا ہے تو حکومت کو چاہیے کہ سخت سے سخت دفعات کے ساتھ گرفتار کر اسے جیل میں بھیجنا چاہیے اور انصاف کرنا چاہیے۔

اعظم گڑھ حلقہ لوک سبھا کا ضمنی انتخاب 23 جون کو ہوگا۔ اعظم گڑھ پارلیمانی نشست پر سماجوادی پارٹی نے دھرمیندر یادو کو اپنا امیدوار بنایا ہے تو وہیں بی ایس پی نے ضلع کے مبارکپور اسمبلی نشست سے دو مرتبہ کے رکن اسمبلی رہ چکے گڈو جمالی کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اسی طرح بی جے پی دنیش لال یادو عرف نرہوا کو دوبارہ امیدوار بنایا ہے۔ BSP Leader Guddu Jamali on Azamgarh By-Election

اعظم گڑھ کا ضمنی پارلیمانی انتخاب ہم جیتیں گے

2019 کے پارلیمانی انتخابات میں دوسرے نمبر پر رہے دنیش لال یادو نرہوا نے اکھیلیش یادو کو مضبوط ٹکر دی تھی حالانکہ اکھیلیش یادو کو ڈھائی لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ حالانکہ اس مرتبہ سابق وزیر اعلیٰ و سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھیلیش یادو اس نشست سے ذاتی تانا بانا کے لحاظ سے اعظم گڑھ پارلیمانی نشست پر کامیابی کو لیکر پر یقین ہیں اسی وجہ سے انہوں نے کسی اور امیدوار پر بھروسہ نہیں جتایا ہے انہوں نے خود سیفئی فیملی سے وابستہ اپنے چچا زاد بھائی دھرمیندر یادو کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ اکھیلیش یادو اس نشست کو کسی بھی قیمت پر کھونا نہیں چاہتے ہیں۔ بی ایس پی بھی دلت اور مسلمانوں کی ذاتی تانا بانا کو دیکھتے ہوئے اپنی کامیابی کا دعویٰ کر رہی ہے۔

اعظم گڑھ پارلیمانی نشست سے یادو، مسلم کے بعد سب سے زیادہ دلت ووٹروں کی آبادی ہے اس پارلیمانی نشست میں دلت ووٹرز کل 20 فیصدی ہیں بی ایس پی نے گڈو جمالی کو اپنا امیدوار بنایا ہے وہ یہاں کے مسلم اکثریتی علاقہ مبارکپور سے اسمبلی نشست سے دو مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے ہیں ان کی یہاں مسلم ووٹروں میں مضبوط پکڑ مانی جاتی ہے وہیں بی ایس پی مسلم اور دلت ووٹروں کی گھٹ جوڑ کے بنا پر اپنی کامیابی کا دعویٰ کر رہی ہے کیونکہ 44 فیصدی ووٹروں پر بی ایس پی اپنی پکڑ مضبوط بتا رہی ہے اعظم گڑھ پارلیمانی نشست کے اندر آنے والی پانچ اسمبلی نشستوں میں مبارکپور جہاں مسلم اکثریتی نشست ہے تو وہیں مینھ نگر نشست دلت کے لیے محفوظ ہے اس نشست پر ایک لاکھ سے زیادہ دلت ووٹرز ہیں ایسے میں ای ٹی وی بھارت نے بی ایس پی امیدوار شاہ عالم عرف گڈو جمالی سے خصوصی گفتگو کی ہے۔

گڈو جمالی نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار دھرمیندر یادو اچھے انسان ہیں رہی بات قدآور لیڈر کی تو ووٹ بینک کے لحاظ سے میں ان سے کہیں زیادہ قد آور لیڈر ہوں رہی بات اعظم گڈھ کی نشستوں پر سماجوادی پارٹی کے قبضے کی تو ایسا نہیں ہے یہاں سے بی ایس پی کے کئی ارکان اسمبلی رہ چکے ہیں اور موجودہ وقت میں ہماری پارٹی کی ایک رکن پارلیمان بھی ہے یہ ان لوگوں کا بھرم ہے جس کو اس مرتبہ ختم کردینا ہے۔

انہوں نے بی ایس پی کو الوداع کہہ کر سماجوادی پارٹی میں شامل ہونے اور اس کے بعد آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین سے 2022 اسمبلی انتخابات میں شرکت کرنے اور پھر اس کے بعد بی ایس پی سے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کے تعلق سے کہا کہ میں بی ایس پی کا لیڈر ہوں میری سیاسی سفر کی شروعات ہی بی ایس پی سے ہوئی ہے وہ الگ بات ہے کہ بیچ میں کچھ نااتفاقیوں کی وجہ سے تھوڑی دوری ہوئی تھی اب وہ وقت گزر گیا اب میں بی ایس پی کے گھر میں ہوں اور ہم یہ نشست جیت رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Rampur by-election Lok Sabha: اعظم خاں نے عاصم راجہ کو رامپور سے امیدوار بنایا

گڈو جمالی نے کہا کہ سماجوادی پارٹی نے اعظم گڈھ میں کوئی بھی ترقی کا کام نہیں کیا ہے اسی بات کا تو افسوس ہے اور اسی وجہ سے لوگوں میں ناراضگی ہے یہ لوگ وہاں سے آتے ہیں اور اس پارلیمانی نشست کو اپنی ذاتی جائداد سمجھ رکھا پہلے ان کے والد پھر ان کے بیٹے اور اب ان کے بھائی پھر آگے ان کے بیٹے آئیں گے عوام اس بات کو تسلیم نہیں کرنے والی ہے ان کو لوکل امیدوار چاہیے جن سے وہ روبرو ہوکر اپنی بات کہہ سکیں مل سکیں چھوٹی چھوٹی ضرورتوں کے لیے کیا وہ اٹاوہ مین پوری جائیں گے یا غازیپور بامبے جائیں گےتو یہ دونوں امیدوار باہر سے لائے ہوئے ہیں اعظم گڑھ کی عوام بہت سمجھدار ہے اب یہ انتخابات ہم جیتیں گے۔

اہانت رسول کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی میں مذمت کرتا ہوں کیونکہ میں مذہب کی سیاست نہیں کرتا اتنا ضرور کہوں گا ک جس شخصیت کے بارے میں نازیبا تبصرہ کیا گیا ہے اس میں مسلمانوں کی بہت بڑی عقیدت ہے کسی بھی مذہب کے خلاف اگر کوئی بولتا ہے تو حکومت کو چاہیے کہ سخت سے سخت دفعات کے ساتھ گرفتار کر اسے جیل میں بھیجنا چاہیے اور انصاف کرنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.