اتر پردیش کے کابینی وزیر برائے اقلیتی بہبود اوقاف، حج نند گوپال گپتا 'نندی' نے آج اقلیتی کمیشن کے نومنتخب چیئرمین اور ممبران سے ملاقات کی اور اقلیتوں کے فلاح وبہبود کے لئے ہر ممکن مدد کا بھروسہ دلایا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کابینی وزیر نند گوپال نندی نے کہا کہ دوسرے بورڈ کی طرز پر مدرسہ بورڈ کے طلباء کے لئے بھی آن لائن تعلیم چل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک ان کے پاس کتاب اور موبائل نہ ہونے کے بنیادی مسائل ہیں، تو ہم جلد ہی مدرسہ ذمہ داران سے بات کرکے اسے بھی دور کرنے کی کوشش کریں گے۔
نندی نے کہا کہ مدرسہ اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی 'کامل اور فاضل' کی ڈگری حاصل کرکے مدرسہ کے طلبہ کسی دوسرے انسٹی ٹیوٹ یا یونیورسٹیز میں داخلہ نہیں لے سکتے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اس مسئلے کو جلد از جلد حل کر لیا جائے گا۔
کابینی وزیر برائے اقلیتی بہبود، اوقاف و حج نند گوپال گپتا 'نندی' نے مزید بتایا کہ جلد ہی اقلیتی کمیشن کے ان ملازمین کی پریشانیوں کو دور کریں گے، جو ریٹائر ہوگئے لیکن ابھی تک انہیں پینشن نہیں مل رہی یا نوکری کے دوران موت ہوئی اور ان کے گھر میں کسی کو نوکری ابھی تک نہیں دی گئی۔
مزید پڑھیں: اقلیتی کمیشن میں طویل عرصے کے بعد چیئرمین منتخب
قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش اقلیتی کمیشن میں آگرہ کے اشفاق سیفی کو چیئرمین بنایا گیا جبکہ وارانسی کے حیدر عباس، میرٹھ کے سریش جین، شاہ جہاں پور کے نویندو سنگھ، علی گڑھ کے سمان افروز خان، گورکھپور کے بخشش احمد وارثی، لکھنؤ کی رومانہ صدیقی اور لکھنؤ کی انیتا جین کو ممبر تین سال تک یا حکومت کی خوشنودی تک، جو بھی پہلے ہو نامزد کیا گیا ہے۔