ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف دھرنہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ 17 دسمبر کو جمعہ کی نماز کے بعد چند خواتین نے احتجاج کی شروعات کی تھی، اور آج اس احتجاجی مظاہروں میں سینکڑوں مظاہرین مظاہرہ کر رہے ہیں۔
مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے رِہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے کہا 'ہم گوڈسے کی اولاد کو سبق سکھا دیں گے۔ ہم کسی حال میں بھی ڈاکٹر بھیم راؤ امبیدکر کے بنائے ہوئے دستور سے چھیڑ چھاڑ نہیں کرنے دینگے'۔
مزید پڑھیے:-
کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نوئیڈا میں علیحدہ وارڈ تیار
جامعہ فائرنگ: ملزم کو جوینائل کورٹ میں پیش کیا جائے گا
وہیں خواتین کے اندر جوش و خروش پیدا کرنے کے لیے لڑکیوں اور خواتین نے 'میرا رنگ دے بسنتی چولا' نغمہ پڑھ کر ان کے جذبات کو ابھارنے کا کام کیا۔ ساتھ ہی خواتین نے نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے اور نہ ہی جرمانہ ادا کریں گ'۔
قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ کا گھنٹہ گھر مظاہرہ کر رہی خواتین کا مرکز بن گیا ہے۔ یہاں پر شہر کے اعتراف کی خواتین بھی شامل ہو رہی ہیں۔
پندرہ دن گزر جانے کے باوجود ابھی تک ضلع انتظامیہ نے خواتین کو رات کی سرد سے بچنے کے لیے شامیانہ لگانے کی اجازت نہیں دی اور نہ ہی سردی سے بچنے کے لیے آگ جلانے کی اجازت دی ہے۔
مزید پڑھیے:-
'میں محب وطن ہوں'
نربھیا کیس: تہاڑ جیل میں پھانسی کی آخری ٹرائل