ETV Bharat / state

'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں احتجاج کا آج 15واں دن ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ کاغذ نہیں دکھائیں گے۔

anti caa protests
anti caa protests
author img

By

Published : Jan 31, 2020, 5:05 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 4:25 PM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف دھرنہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ 17 دسمبر کو جمعہ کی نماز کے بعد چند خواتین نے احتجاج کی شروعات کی تھی، اور آج اس احتجاجی مظاہروں میں سینکڑوں مظاہرین مظاہرہ کر رہے ہیں۔

مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے رِہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے کہا 'ہم گوڈسے کی اولاد کو سبق سکھا دیں گے۔ ہم کسی حال میں بھی ڈاکٹر بھیم راؤ امبیدکر کے بنائے ہوئے دستور سے چھیڑ چھاڑ نہیں کرنے دینگے'۔

'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'

مزید پڑھیے:-
کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نوئیڈا میں علیحدہ وارڈ تیار

جامعہ فائرنگ: ملزم کو جوینائل کورٹ میں پیش کیا جائے گا

وہیں خواتین کے اندر جوش و خروش پیدا کرنے کے لیے لڑکیوں اور خواتین نے 'میرا رنگ دے بسنتی چولا' نغمہ پڑھ کر ان کے جذبات کو ابھارنے کا کام کیا۔ ساتھ ہی خواتین نے نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے اور نہ ہی جرمانہ ادا کریں گ'۔

قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ کا گھنٹہ گھر مظاہرہ کر رہی خواتین کا مرکز بن گیا ہے۔ یہاں پر شہر کے اعتراف کی خواتین بھی شامل ہو رہی ہیں۔

پندرہ دن گزر جانے کے باوجود ابھی تک ضلع انتظامیہ نے خواتین کو رات کی سرد سے بچنے کے لیے شامیانہ لگانے کی اجازت نہیں دی اور نہ ہی سردی سے بچنے کے لیے آگ جلانے کی اجازت دی ہے۔

مزید پڑھیے:-
'میں محب وطن ہوں'
نربھیا کیس: تہاڑ جیل میں پھانسی کی آخری ٹرائل

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف دھرنہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ 17 دسمبر کو جمعہ کی نماز کے بعد چند خواتین نے احتجاج کی شروعات کی تھی، اور آج اس احتجاجی مظاہروں میں سینکڑوں مظاہرین مظاہرہ کر رہے ہیں۔

مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے رِہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے کہا 'ہم گوڈسے کی اولاد کو سبق سکھا دیں گے۔ ہم کسی حال میں بھی ڈاکٹر بھیم راؤ امبیدکر کے بنائے ہوئے دستور سے چھیڑ چھاڑ نہیں کرنے دینگے'۔

'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے'

مزید پڑھیے:-
کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نوئیڈا میں علیحدہ وارڈ تیار

جامعہ فائرنگ: ملزم کو جوینائل کورٹ میں پیش کیا جائے گا

وہیں خواتین کے اندر جوش و خروش پیدا کرنے کے لیے لڑکیوں اور خواتین نے 'میرا رنگ دے بسنتی چولا' نغمہ پڑھ کر ان کے جذبات کو ابھارنے کا کام کیا۔ ساتھ ہی خواتین نے نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے اور نہ ہی جرمانہ ادا کریں گ'۔

قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ کا گھنٹہ گھر مظاہرہ کر رہی خواتین کا مرکز بن گیا ہے۔ یہاں پر شہر کے اعتراف کی خواتین بھی شامل ہو رہی ہیں۔

پندرہ دن گزر جانے کے باوجود ابھی تک ضلع انتظامیہ نے خواتین کو رات کی سرد سے بچنے کے لیے شامیانہ لگانے کی اجازت نہیں دی اور نہ ہی سردی سے بچنے کے لیے آگ جلانے کی اجازت دی ہے۔

مزید پڑھیے:-
'میں محب وطن ہوں'
نربھیا کیس: تہاڑ جیل میں پھانسی کی آخری ٹرائل

Intro:شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں احتجاج کا آج 15 واں دن ہے لیکن مظاہرین خواتین کے حوصلوں میں کوئی کمی نہیں آئی۔ ان کا صاف کہنا ہے کہ "ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے۔"


Body:اترپردیش کی دارلحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ 17 دسمبر کو جمعہ کی نماز بعد چند خواتین نے دھرنے میں بیٹھ کر شروعات کی، جو اب ہزاروں کی تعداد ہو گئی ہے۔

مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے کہا کہ ہم گوڈسے کی اولاد کو سبق سکھا دیں گے۔ ہم کسی حال میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے بنائے ہوئے دستور سے چھیڑ چھاڑ نہیں کرنے دینگے۔

اس کے بعد خواتین کے اندر جوش و خروش پیدا کرنے کے لیے لڑکیوں اور خواتین نے 'میرا رنگ دے بسنتی چولا' نغمہ پڑھ کر ان کے جذبات کو ابھارنے کا کام کیا۔

اس کے ساتھ ہی خواتین نے نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ "ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے اور نہ ہی جرمانہ ادا کریں گے۔"




Conclusion:قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ کا گھنٹہ گھر مظاہرین خواتین کا مرکز بن گیا ہے۔ یہاں پر شہر کے اعتراف کی خواتین بھی شامل ہو رہی ہیں۔

پندرہ دن ہونے کے باوجود ابھی تک ضلع انتظامیہ نے خواتین کو رات کی سرد سے بچنے کے لیے شامیانہ لگانے کی اجازت نہیں دی اور نہ ہی آگ جلانے کی۔ اتنا سب ہونے کے باوجود خواتین حکومت سے اس بات پر بضد ہیں کہ وہ کالے قانون کو واپس لے۔
Last Updated : Feb 28, 2020, 4:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.