معروف شاعر عمران پرتاب گڑھی نے لکھنؤ میں ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران کہا کہ 'بہت جلد ایک لیگل سیل تشکیل دیا جائے گا جس سے اقلیتی طبقہ کے مسائل کو قانونی طور پر حل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان کی طرح اتر پردیش میں بھی ماب لنچنگ کے خلاف قانون بنانے کے لیے اسمبلی سے صدر جمہوریہ کو تجاویز بھیجی جائیں گی۔
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ 'کانگریس حکومت بننے پر بنکروں کو سستی بجلی فراہم کی جائے گی۔ کانگریس حکومت میں قائم کی گئی دھاگہ مِل دوبارہ کھولی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہر ضلع میں امبیڈکر ہاسٹل کی طرز پر اقلیتی طبقہ کے طلبا و طالبات کے لیے مولانا آزاد ہاسٹل کھولے جائیں گے۔ اقلیتی طلباء کو وظیفے دیئے جائیں گے۔
'مدرسہ جدید اسکیم کے تحت پڑھا رہے اساتذہ کی تنخواہ ادا کرنے کے لیے مرکزی حکومت پر دباؤ بنایا جائے گا۔ پسماندہ طبقہ کی ترقی کے لیے علیحدہ پسماندہ کمیشن تشکیل دیا جائے گا اور ہر زون میں یونانی میڈکل کھولے جائیں گے۔'
اترپردیش میں اسد الدین اویسی کی آمد پر عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ 'بھارت میں جمہوریت ہے اور جمہوریت کے تحت کوئی بھی کہیں بھی انتخابات میں حصہ لے سکتا ہے لیکن مسلمانوں کے مسائل پر بیباکی سے آواز بلند کرنے میں کانگریس پارٹی سرِفہرست رہتی ہے۔
اسدالدین اویسی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'حیدرآباد میں جب ہم نے پوچھا تھا کہ یہاں شاہین باغ کیوں نہیں ہے تو وہاں پر ہمارے اوپر تین مقدمے درج کیے گئے تھے۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران مارے گئے نوجوانوں کے گھر کا دورہ پرینکا گاندھی اور راہل گاندھی نے کیا۔
عمران پرتاپ گڑھی نے مزید کہا کہ 'اقتدار میں آئے تو سی اے اے احتجاج کے دوران درج کے گئے سبھی مقدمات کو واپس لئے جائیں گے جو سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین پر درج کیے گئے ہیں۔
افغانستان کی موجودہ صورتحال پر عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ہم سبھی مسلمانوں سے یہی اپیل کرتے ہیں کہ سیاسی شعور بیدار کریں اور جب بھی کوئی طالبان پر سوال پوچھے تو یہی کہنا کہ جو وزیراعظم کی طالبان پر رائے ہے وہی ہماری ہے۔
بی جے پی کی یہ سوچی سمجھی سازش ہے کہ مسلمان رہنماؤں سے طالبان مسئلے پر سوال کیا جائے اور انہیں بدنام کیا جائے۔
شہروں کے نام بدلنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 'جب مسلمانوں کا دور اقتدار تھا اس وقت مسلمانوں نے رام پور کا نام نہیں بدلا، لکھنؤ میں نوابوں کی سلطنت تھی لیکن سیتاپور کا نام نہیں تبدیل کیا گیا کیونکہ بھارت گنگا جمنی تہذیب کا مرکز ہے اور اسی کے تحت یہاں پر سبھی مذاہب کے ماننے والے آباد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو دل بڑا کرنے کی ضرورت ہے۔ تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرے اور اقتدار پر غرور و تکبر کرنے والوں کے اقتدار کبھی نہیں بچا ہے۔ عنقریب ان کا اقتدار ختم ہو جائے گا اور دوبارہ وہی نام ہوگا۔
عمران پرتاپ گڑھی نے مزید کہا کہ اترپردیش کے ہر شہر اور قصبہ کا دورہ کر کے کانگریس پارٹی کو مضبوط بنایا جائے گا۔