ETV Bharat / state

'اے ایم یو کو وزیراعظم سے سوغات کی امید تھی، جو نہیں ملی' - سوغات کی امید اردو نیوز

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی صد سالہ تقریب سے وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کے بعد اے ایم یو کے طلبا نے کہا کہ 'ہمیں وزیراعظم سے بہت امیدیں تھیں لیکن وزیراعظم کی جانب سے اے ایم یو کو کوئی سوغات نہیں ملا جس سے ہمیں تھوڑی مایوسی ہے'۔

We expected a gift from the Prime Minister narendra modi farhan zubairi
'اے ایم یو کو وزیراعظم سے سوغات کی امید تھی، جو نہیں ملی'
author img

By

Published : Dec 23, 2020, 5:05 PM IST

Updated : Dec 23, 2020, 8:08 PM IST

ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی صد سالہ تقریب کے افتتاحی تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور شاندار کلیدی خطبہ پیش کیا۔ ان کے خطاب کے بعد یونیورسٹی کے طلبہ اور طلبہ رہنما نے کہا وزیراعظم نے اے ایم یو کو کوئی تحفہ نہیں دیا جس کی ہمیں امید تھی۔

اے ایم یو کی صدی تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی نے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا
اے ایم یو کی صدی تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی نے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے طلبہ و طلباء رہنماؤں اور یونیورسٹی کے تدریسی عملے کو وزیراعظم نریندر مودی سے خاصی امیدیں وابستہ تھیں کہ وہ صد سالہ تقریب میں شرکت کرتے وقت اپنے خطاب میں یونیورسٹی کو کوئی بڑا تحفہ ضرور دیں گے لیکن وزیراعظم کی جانب سے کسی بھی طرح کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔

'اے ایم یو کو وزیراعظم سے سوغات کی امید تھی، جو نہیں ملی'

اے ایم یو کے طلبہ رہنما فرحان زبیری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ 'وزیراعظم کا خطاب ہمارے لیے کافی اہمیت کا حامل ہے۔ ہمیں امید تھی کہ جب وہ خطاب کریں گے تو یونیورسٹی کو کچھ نہ کچھ تحفہ دے کر جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا'۔

فرحان زبیری نے کہا کہ 'ہمیں امید تھی وہ اے ایم یو کو اقلیتی کردار کا مقدمہ جو سپریم کورٹ میں چل رہا ہے جو کہ بی جے پی کی ہی جانب سے دائر کیا گیا ہے اس کو واپس لینے کا اعلان کریں گے'۔

یونیورسٹی طلبا کو وزیراعظم سے بہت امیدیں تھیں لیکن ایسا نہیں ہوا
یونیورسٹی طلبا کو وزیراعظم سے بہت امیدیں تھیں لیکن ایسا نہیں ہوا

انہوں نے کہا کہ 'ہمیں امید تھی کہ جس طریقے سے ریاست اترپردیش کی حکومت نے یونیورسٹی کی جو زمین لے لی ہے اسے واپس لینے کا اعلان ہوگا، ہمیں امید تھی کسی بڑے اقامت گاہ کی تعمیر کا اعلان کریں گے، ہمیں امید تھی کہ یونیورسٹی کے فنڈز میں اضافہ کیا جائے گا لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا'۔

مزید پڑھیں: 'کیجریوال اور امت شاہ تبلیغی جماعت والوں سے معافی مانگیں'

یونیورسٹی کے طالب علم نے بتایا جیسی ہمیں امید تھی ویسا نہیں ہوا وزیر اعظم آئے، شاندار خطاب کیا اور بغیر کسی سوغات دیے ہی چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ 'ہمیں امید تھی کہ وہ گذشتہ برس 15 دسمبر سنہ 2019 میں پیش آئے واقعات کے تعلق سے طلبہ پر چل رہے مقدمے واپس لیں گے لیکن ایسا بھی نہیں ہوا۔ ہمیں تھوڑی مایوسی ہوئی ہے جس کا ہم جمہوری انداز میں اظہار کر رہے ہیں'۔

ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی صد سالہ تقریب کے افتتاحی تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور شاندار کلیدی خطبہ پیش کیا۔ ان کے خطاب کے بعد یونیورسٹی کے طلبہ اور طلبہ رہنما نے کہا وزیراعظم نے اے ایم یو کو کوئی تحفہ نہیں دیا جس کی ہمیں امید تھی۔

اے ایم یو کی صدی تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی نے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا
اے ایم یو کی صدی تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی نے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے طلبہ و طلباء رہنماؤں اور یونیورسٹی کے تدریسی عملے کو وزیراعظم نریندر مودی سے خاصی امیدیں وابستہ تھیں کہ وہ صد سالہ تقریب میں شرکت کرتے وقت اپنے خطاب میں یونیورسٹی کو کوئی بڑا تحفہ ضرور دیں گے لیکن وزیراعظم کی جانب سے کسی بھی طرح کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔

'اے ایم یو کو وزیراعظم سے سوغات کی امید تھی، جو نہیں ملی'

اے ایم یو کے طلبہ رہنما فرحان زبیری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ 'وزیراعظم کا خطاب ہمارے لیے کافی اہمیت کا حامل ہے۔ ہمیں امید تھی کہ جب وہ خطاب کریں گے تو یونیورسٹی کو کچھ نہ کچھ تحفہ دے کر جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا'۔

فرحان زبیری نے کہا کہ 'ہمیں امید تھی وہ اے ایم یو کو اقلیتی کردار کا مقدمہ جو سپریم کورٹ میں چل رہا ہے جو کہ بی جے پی کی ہی جانب سے دائر کیا گیا ہے اس کو واپس لینے کا اعلان کریں گے'۔

یونیورسٹی طلبا کو وزیراعظم سے بہت امیدیں تھیں لیکن ایسا نہیں ہوا
یونیورسٹی طلبا کو وزیراعظم سے بہت امیدیں تھیں لیکن ایسا نہیں ہوا

انہوں نے کہا کہ 'ہمیں امید تھی کہ جس طریقے سے ریاست اترپردیش کی حکومت نے یونیورسٹی کی جو زمین لے لی ہے اسے واپس لینے کا اعلان ہوگا، ہمیں امید تھی کسی بڑے اقامت گاہ کی تعمیر کا اعلان کریں گے، ہمیں امید تھی کہ یونیورسٹی کے فنڈز میں اضافہ کیا جائے گا لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا'۔

مزید پڑھیں: 'کیجریوال اور امت شاہ تبلیغی جماعت والوں سے معافی مانگیں'

یونیورسٹی کے طالب علم نے بتایا جیسی ہمیں امید تھی ویسا نہیں ہوا وزیر اعظم آئے، شاندار خطاب کیا اور بغیر کسی سوغات دیے ہی چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ 'ہمیں امید تھی کہ وہ گذشتہ برس 15 دسمبر سنہ 2019 میں پیش آئے واقعات کے تعلق سے طلبہ پر چل رہے مقدمے واپس لیں گے لیکن ایسا بھی نہیں ہوا۔ ہمیں تھوڑی مایوسی ہوئی ہے جس کا ہم جمہوری انداز میں اظہار کر رہے ہیں'۔

Last Updated : Dec 23, 2020, 8:08 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.