ETV Bharat / state

Yati Narsinghanand Controversy: یتی نرسنگھا نند کا ایک اور متنازع بیان، کہا ہندو چار بیٹے اور ایک بیٹی پیدا کریں

علی گڑھ میں یتی نرسنگھا نند سرسوتی کے متنازع اور اشتعال انگیز بیانات Controversial Statement by Yeti Narsanghanand کا سلسلہ جاری ہے۔ جونا اکھاڑہ کے پیٹھادھیشور اور ڈاسنا مندر کے پجاری یتی نرسمہانند سرسوتی نے کہا کہ اگر ہندو مندروں کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو زیادہ بچے پیدا کریں۔

Yati Narsinghanand Controversy
یتی نرسنگھا نند کا ایک اور متنازع بیان
author img

By

Published : Jan 5, 2022, 5:35 AM IST

علی گڑھ: جونا اکھاڑہ کے پیٹھادھیشور اور ڈاسنا مندر کے پجاری یتی نرسنگھانند سرسوتی منگل کو علی گڑھ کے نور پور علاقے میں ایک مندر کا افتتاح کرنے پہنچے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایک بار پھر متنازع بیانات دیے۔

انہوں نے کہا کہ ''جو ہمارے لیڈر ہیں، وہ کھل کر بات کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ ہم ہندوستانی، نہیں ہندو We are 'Hindus', not Hindustanis ہیں۔ جو ہندو بن کر زندہ رہے گا وہ خود کو، اپنے خاندان اور سماج کو بچائے گا اور جو ہندو نہیں بنے گا وہ بھلے ہی جین، بدھ، سکھ، دلت، ٹھاکر اور برہمن ہو، اسلام کا جہاد سب کو ختم کر دے گا۔''

علی گڑھ میں یتی نرسمہانند سرسوتی Narasimhanand Saraswati نے کہا کہ ''اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے مندر محفوظ رہیں تو زیادہ بچے پیدا کریں۔ ہندوؤں کو ایک بیٹا اور ایک بیٹی پیدا کرنے کی بیماری کھا گئی۔ یہ بیماری گاؤں میں بھی پہنچ چکی ہے۔''

انہوں نے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کرتے ہوئے کہا کہ ''چاہے وہ پنجاب، اترپردیش، ہماچل پردیش یا بہار ہو، مسلمانوں کے علاوہ سب کی آبادی کم ہو گئی ہے۔ہر ہندو گھر میں تین چار بیٹے اور ایک بیٹی ہونی چاہیے، ورنہ بھگوان بھی اوتار لے کر ہندوؤں کو نہیں بچا سکیں گے۔''

مزید پڑھیں:

یتی نرسمہانند گری ایک مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے منگل کو ٹپل کے نور پور پہنچے تھے۔ انہوں نے اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر نور پور گاؤں میں مسلمان نہ ہوتے تو اس گاؤں میں بھی امن ہوتا۔ اس دوران انہوں نے اسلام کے خاتمے کی تک وکالت کر ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، چاہے ہمیں ہمیں مارو یا قتل کر ڈالو۔

علی گڑھ: جونا اکھاڑہ کے پیٹھادھیشور اور ڈاسنا مندر کے پجاری یتی نرسنگھانند سرسوتی منگل کو علی گڑھ کے نور پور علاقے میں ایک مندر کا افتتاح کرنے پہنچے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایک بار پھر متنازع بیانات دیے۔

انہوں نے کہا کہ ''جو ہمارے لیڈر ہیں، وہ کھل کر بات کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ ہم ہندوستانی، نہیں ہندو We are 'Hindus', not Hindustanis ہیں۔ جو ہندو بن کر زندہ رہے گا وہ خود کو، اپنے خاندان اور سماج کو بچائے گا اور جو ہندو نہیں بنے گا وہ بھلے ہی جین، بدھ، سکھ، دلت، ٹھاکر اور برہمن ہو، اسلام کا جہاد سب کو ختم کر دے گا۔''

علی گڑھ میں یتی نرسمہانند سرسوتی Narasimhanand Saraswati نے کہا کہ ''اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے مندر محفوظ رہیں تو زیادہ بچے پیدا کریں۔ ہندوؤں کو ایک بیٹا اور ایک بیٹی پیدا کرنے کی بیماری کھا گئی۔ یہ بیماری گاؤں میں بھی پہنچ چکی ہے۔''

انہوں نے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کرتے ہوئے کہا کہ ''چاہے وہ پنجاب، اترپردیش، ہماچل پردیش یا بہار ہو، مسلمانوں کے علاوہ سب کی آبادی کم ہو گئی ہے۔ہر ہندو گھر میں تین چار بیٹے اور ایک بیٹی ہونی چاہیے، ورنہ بھگوان بھی اوتار لے کر ہندوؤں کو نہیں بچا سکیں گے۔''

مزید پڑھیں:

یتی نرسمہانند گری ایک مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے منگل کو ٹپل کے نور پور پہنچے تھے۔ انہوں نے اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر نور پور گاؤں میں مسلمان نہ ہوتے تو اس گاؤں میں بھی امن ہوتا۔ اس دوران انہوں نے اسلام کے خاتمے کی تک وکالت کر ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، چاہے ہمیں ہمیں مارو یا قتل کر ڈالو۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.