اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین زفر احمد فاروقی نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بورڈ کی میٹنگ میں طے پایا گیا کہ ایودھیا کے روناہی گاؤں میں پانچ ایکڑ زمین لینے پر سبھی ممبران نے فیصلہ لیا ہے۔
'ای ٹی وی بھارت نے سب سے پہلے دکھایا تھا کہ ایودھیا میں مسجد کے علاوہ اسلامک ریسرچ سینٹر بھی قائم کیا جائے گا، جس پر بورڈ کے چیئرمین زفر احمد فاروقی نے پریس کانفرنس میں بتا کر خبر کی تصدیق کر دیا'۔
قابل ذکر ہے کہ پانچ ایکڑ زمین پر مسجد کے علاوہ چیریٹیبل ہسپتال، انڈو اسلامک ریسرچ سینٹر، عوامی لائبریری قائم کیا جائے گا۔ اس کے لئے ایک ٹرسٹ بھی بنایا جائے گا۔
بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ ایک ٹرسٹ کی تشکیل دی جائے گی لیکن ٹرسٹ میں کتنے ممبران ہوں گے؟ اس کی جانکاری ابھی نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بہت جلد ٹرسٹ بنا دیا جائے گا۔ اس ٹرسٹ کا کام مسجد کے تعمیر کو یقینی بنانا اور اس کے لیے فنڈنگ اکھٹا کرنا۔
زفر احمد فاروقی نے کہا کہ مسجد تعمیر کے لیے ٹرسٹ عوام سے چندہ بھی لے گا۔ انہوں نے صاف کر دیا کہ مسجد تعمیر کے لیے سنی سنٹرل وقف بورڈ کوئی مالی امداد نہیں کرے گا۔
بورڈ کے چیئرمین نے مسلم تنظیموں اور مقدمات میں شامل وکلاء حضرات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بورڈ کا اسٹینڈ یہ ہے کہ ہم نے کئی سال پہلے 2۰77 ایکڑ زمین کو چھوڑ دیا تھا، اس وقت ایسا کیوں کیا گیا؟
جبکہ آپ کا دعوی 2۰77 ایکڑ زمین پر ہونا چاہئے تھا لیکن اسے چھوڑ کر صرف 1500 گز زمین تک محدود کر لیا؟
پانچ ایکڑ زمین پر عوامی لائبریری کے ساتھ سماج کے ہر طبقے کو نظر میں رکھتے ہوئے، ان کو تمام نام سہولت مہیا کرائی جائیں گی تاکہ وہ بھی وہاں پر مطالعہ کر سکیں۔
بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ جب ٹرسٹ بنا لیا جائے گا، اس کے بعد پریس کانفرنس کے ذریعے صحافیوں کو اطلاع دی جائے گی۔