لکھنؤ: اترپردیش کے سابق کابینی وزیر و رکن اسمبلی شاہد منظور نے کہا کہ آخر حکومت کیوں مسلمانوں کو مدرسہ سروے یا اب اوقاف کی املاک کے سروے کے ذریعہ ہدف بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش سنی سینٹرل وقف بورڈ اور شیعہ وقف بورڈ کے ملازمین کو تقریبا 30 ماہ سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے حکومت کو چاہیے تھا کی پہلے ان ملازمین کو تنخواہ دیتی اس کے بعد دوسرا کام سپرد کرتی لیکن سروے کا ایک شوشہ دے کر کے اقلیتی سماج میں بے چینی برپا کررہی ہے۔ Shahid Manzoor On UP Govt
سابق کابینی وزیر و رکن اسمبلی شاہد منظور نے کہا کہ اترپردیش حکومت کی نیت کیا ہے اگر ان کی نیت سدھار کی ہے تو وہ وقف بورڈ کے ملازمین کو تنخواہ ہی دے دیں۔جب بے روزگاری، مہنگائی اور کسانوں کی بات ہوتی ہے تو حکومت ان مسائل سے لوگوں کا ذہن بھٹکانے کے لیے سروے کرانے کی بات کہتی ہے۔ Waqf Board employees not received salary for 30 months
انہوں نے سماج وادی نے اپنے دورحکومت میں قبرستانوں کی وال باونڈری کے حوالے سے کہا کہ آئے دن قبرستان کی زمین کو لے کر کے تنازعہ ہوتا تھا لوگ قبضہ کررہے تھے ان تمام چیزوں کے مدنظر سماج وادی گورنمنٹ نے فیصلہ کیا کہ قبرستان کی چار دیواری کے ذریعے قبرستان کی زمین کی حفاظت کی جائے گی۔اور یہ کام ایس پی حکومت نے کیا۔ Shahid Manzoor slams up govt
یہ بھی پڑھیں : Threatening Jailor Case مختار انصاری کو دو سال قید کی سزا