سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ سنتوش کمار مشرا نے جمعہ کے روز یہاں یہ اطلاع دی ۔
انہوں نے بتایا کہ سات نومبر کو جسونت نگر علاقے کے دھروار گاؤں میں شادی کی تقریب سے سچن جاٹو نامی نوجوان ایک نو سالہ بچی کو بہلا پھسلا کر اپنے ساتھ لے گیا اور آبروریزی کے بعد اس نے اس کا قتل کر دیا تھا۔
اس سلسلے میں سچن جاٹو کے خلاف دفعہ 302،376 اور پاسکو ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا ۔
واقعہ کے بعد سے وہ فرار ہو گیا تھا اور اس کی گرفتاری کے لئے 25 ہزار کے انعام کا اعلان کیاگیا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ آج صبح پولیس کو اطلاع موصول ہوئی کہ ملزم موٹر سائیکل سوار سچن جاٹو اسی علاقے میں کہی چھپا ہوا ہے ۔
اطلاع کی بنیا د پر پولیس نے اس کا محاصرے کیا ۔ خود کو محاصرے میں دیکھ کر وہ آگرہ-کانپور ہائی وے پر بھاگنے لگا ۔
پولیس نے اسے خود سپردگی کے لئے کہا لیکن اس نے پولیس پر تمچے سے گولی چلانی شروع کی۔پولیس نے بھی اپنے دفاع میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے گولی چلائی۔
اس دوران گولی لگنے سے سچن جاٹو شدید زخمی ہو گیا ۔ اس کے قبضے سے ایک تمچا اور کارتوس برآمد کئے گئے ۔ موقع پر برآمد موٹر سائیکل کے متعلق پتہ لگایا جا رہا ہے کہ وہ کس کی ہے ۔
مسٹر مشرا نے بتایا کہ تصادم میں زخمی قتل اور عصمت دری کا ملزم سچن اٹاوہ شہر کے علی محلہ کا رہنے والا ہے ۔