باندہ: عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو مارنے والے باندہ کے شوٹر لولیش تیواری نے اپنے فیس بک پروفائل میں ضلع سربراہ بجرنگ دل لکھا ہے۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر یہ بات زوروں پر چل رہی ہے کہ گولی چلانے والا لولیش تیواری بھی بجرنگ دل کا کارکن ہے۔ وہیں وشو ہندو پریشد نے اتوار کی شام 7 بجے اس پورے معاملے کو لے کر ایک ٹویٹ کیا ہے۔
-
अतीक अहमद की हत्या में बजरंग दल का नाम लेकर अफवाह उड़ाई जा रही हैं जो, पूर्णतः भ्रामक हैं।
— Vishva Hindu Parishad -VHP (@VHPDigital) April 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
हत्या करने वाले कौन हैं इसकी जांच यूपी सरकार करा रही है। सत्य सामने आ ही जायेगा।
">अतीक अहमद की हत्या में बजरंग दल का नाम लेकर अफवाह उड़ाई जा रही हैं जो, पूर्णतः भ्रामक हैं।
— Vishva Hindu Parishad -VHP (@VHPDigital) April 16, 2023
हत्या करने वाले कौन हैं इसकी जांच यूपी सरकार करा रही है। सत्य सामने आ ही जायेगा।अतीक अहमद की हत्या में बजरंग दल का नाम लेकर अफवाह उड़ाई जा रही हैं जो, पूर्णतः भ्रामक हैं।
— Vishva Hindu Parishad -VHP (@VHPDigital) April 16, 2023
हत्या करने वाले कौन हैं इसकी जांच यूपी सरकार करा रही है। सत्य सामने आ ही जायेगा।
ٹویٹ میں لکھا گیا ہے کہ "عتیق احمد کے قتل میں بجرنگ دل کے نام پر افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، جو کہ مکمل طور پر گمراہ کن ہیں۔ یوپی حکومت تحقیقات کر رہی ہے کہ قاتل کون ہیں اور سچ سامنے آئے گا۔" بجرنگ دل کے باندہ ضلع کوآرڈینیٹر نے سوشل میڈیا پر کہا ہے کہ "بندہ کے لولیش تیواری (قاتل عتیق) کا وشو ہندو پریشد، بجرنگ دل سے کبھی کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ نہ ہی وہ کبھی بجرنگ دل کا رکن تھا۔ کسی قسم کا تبصرہ نہ کریں۔ لولیش کبھی تنظیم میں نہیں تھا اور نہ ہی اس نے کبھی کسی پروگرام میں حصہ لیا ہے۔
لولیش نے فیس بک پیج پر کیا لکھا ہے: شوٹر لولیش تیواری کے بارے میں جیسے ہی یہ معلوم ہوا کہ وہ باندہ کا رہنے والا ہے، لوگوں نے اس کے بارے میں جاننے کے لیے سوشل میڈیا پر تلاش شروع کردی۔ اس کا فیس بک پروفائل لوگوں کو ملا، جس میں اس نے لکھا ہے۔ "جے دادا پرشورام" "جئے لنکیش" "ہم شاسٹر والے برہمن نہیں ہیں، ہم ہتھیاروں والے برہمن ہیں"۔ اتنا ہی نہیں اس نے اپنے فیس بک پروفائل میں یہ بھی لکھا ہے کہ وہ بجرنگ دل کا ضلع سیکورٹی چیف ہے۔
جیسے ہی لوگوں کو معلوم ہوا کہ وہ بجرنگ دل کا کارکن ہے، ہر طرف اس کی بحث ہونے لگی اور لوگوں نے بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے عہدیداروں سے لولیش تیواری کے بارے میں جاننا بھی چاہا۔ جس پر بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کی جانب سے لولیش تیواری کے بارے میں کہا گیا کہ اس کا ہماری تنظیم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
اتوار کی دوپہر باندہ کے بجرنگ دل کے ضلع کنوینر نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام دیا جس میں بتایا گیا کہ 'لولیش کا اس کی تنظیم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ شام کو وشو ہندو پریشد کے تصدیق شدہ اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ آیا کہ عتیق احمد کے قتل میں بجرنگ دل کے نام سے افواہ پھیلائی جا رہی ہے جو کہ سراسر غلط ہے۔
ماضی میں تنظیم سے وابستہ ہونے کی چرچہ: شوٹر لولیش تیواری کے بارے میں ایسی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ وہ پہلے بجرنگ دل سے وابستہ تھا۔ لیکن اس نے تنظیم کے لیے کوئی کام نہیں کیا، جس کی وجہ سے اسے تقریباً ڈیڑھ سال قبل تنظیم سے نکال دیا گیا تھا۔ تب سے ان کا بجرنگ دل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تاہم وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کی طرف سے اس بات کی مکمل تردید کی گئی ہے کہ وہ کبھی بھی تنظیم کا کارکن تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Atiq Ahmed Funeral عتیق احمد اور اشرف کو سپر خاک کر دیا گیا