آئین بچاؤ دیش بچاؤ مہم کے کنوینر عمیق جامعی نے گزشتہ روز لکھنؤ پولیس کی طرف سے پُر امن طریقے سے گھنٹہ گھر پر شہریت ترمیمی قانون، این آر سی، این پی آر کے خلاف پُرامن خواتین احتجاجیوں پر ایف ائی آر درج کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا ملک اور دنیا کو معلوم ہے کہ شاهين باغ کی طرز پر گھنٹہ گھر پر خواتین نے غیر معینہ مدت کے لئے دھرنا شروع کیا ہے جس کو طاقت کے ذریعے دبایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا پولیس کی جانب سے احتجاجیوں کے کمبل وغیرہ چھیننا قابل مزمت ہے۔
عمیق جامعی نے کہا وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ خود کو مسلم خواتین کے ہمدرد بتاتے ہیں اب ایسا کیا ہوا کہ لکھنؤ میں پُرامن خواتین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا گیا۔
انہوں نے اتر پردیش پولیس سے اپیل کی ہے کہ وہ خواتین کو پُرامن احتجاج کرنے کی اجازت دے۔
خیال رہے قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی، این پی آر کے خلاف اتر پردیش میں جاری تحریک کی کنوینر سمیہ رانا سمیت ڈیڑھ سو سے زائد خواتین پر لکھنؤ پولیس نے ایف آئی آر درج کیں ہیں۔ان پر فساد بھڑکانے، دفعہ 144 توڑنے کے الزامات ہیں۔