ریاست اتر پردیش کے ضلع جھانسی میں قرنطینہ سنٹر میں رکھی ایک خاتون نے ویڈیو بنائی اور سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔ ویڈیو میں خاتون یہ کہتے ہوئے دکھائی دے رہی ہیں کہ اسے پیرامیڈیکل کالج سے یہاں لایا گیا ہے۔ یہاں تک کہ اس کے ساتھ رہنے والے اس کے بچے تک کو پانی بھی نہیں دیا جارہا ہے۔ جس سے وہ اپنے بچوں کو باتھ روم سے پانی پلانے پر مجبور ہے۔ اس کے بعد اس نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ سہ پہر تین بجے تک کھانا نہیں ملا۔ یہ ویڈیو بدھ کے روز کا بتایا جارہا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ضلع ہسپتال انتظامیہ حرکت میں آگئی اور کھانے پینے کا انتظام کیا۔ ضلع ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 'اچانک لوگوں کو یہاں بھیجا گیا اور انہیں قرنطین مرکز میں رکھنے کے لیے کہا گیا۔ لہذا انتظامات کو مکمل کرنے میں وقت لگ گیا۔
ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ ہسپتال ڈاکٹر ایم سی ورما کا کہنا ہے کہ 'وائرل ہونے والی ویڈیو بدھ کی ہے۔ جب یہ لوگ آئے تھے۔ اچانک ہی اسے ایک خط کے ساتھ قرنطین کرنے کے لیے یہاں لایا گیا۔ ہمیں اچانک اس کا انتظام کرنا پڑا۔ مارکیٹ بند ہونے کی وجہ سے تھوڑی تاخیر ہوئی لیکن سارے انتظامات کردیئے گئے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ منگل کے روز جھانسی کے ضلع مجسٹریٹ آندرا وامسی نے خود ضلع ہسپتال کا معائنہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔ ایسی صورتحال میں یہ ویڈیو بہت سارے سوالات اٹھا رہی ہے۔