ریاست اترپردیش کے وزیراعظم کے پارلیمانی حلقے بنارس میں آج ایسا ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے، جسے 11 برس کے بچے کا بتایا جارہا ہے۔
یہ بچہ بنارس سے بہار کے ضلع ارریہ جانے کے لیے تنہا نہیں نکلا تھا، بلکہ اپنے والد کو ٹرالی پر بیٹھ کر ٹرالی خود چلاکر بنارس سے ارریہ جارہا تھا۔
واضح رہے کہ اترپردیش اور بہار ہائی وے کو جوڑتے والے اس راستے پر کس نے یہ ویڈیو بناکر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا ہے، جس کے بعد 11 برس کے شرون کمار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔
وائرل ویڈیو میں بچہ اپنا نام کے ساتھ ئی بھی بتا رہا ہے کہ وہ بنارس میں رہتا ہے، جبکہ اس کا آبائی وطن بہار کے ارریہ میں ہے، اور وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جارہا ہے۔
پورے خاندان کی کفالت کے لیے 50سالہ باپ ٹرالی چلاتا ہے، لیکن طویل سفر کی وجہ سے اندر اتنی طاقت نہیں ہے کہ وہ مسلسل ٹرالی چلا سکے۔
اس لیے 11 برس کا لڑکا اپنے والد کی مدد کے لیے ٹرالی چلا کر والد کو بنارس سے ارریہ پہنچانا چاہتا ہے۔
یہ منظر دیکھنے کے بعد ویڈیو بنانے والے شخص نے ان مزدوروں کو اپنی طرف سے کچھ روپے دیے، لیکن ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوالات بھی پیدا ہو رہے ہیں، آخر مہاجر مزدور مستقل پیدل یا کسی اور تیاری سے یہ گھروں تک پہنچ رہے کہ تو آخر حکامت کے اس دعوے کا کیا جس میں وہ کہہہ رہی ہے کہ ہم مزدوروں کو ان کے گھر پہنچانے کا بندوبست کررہے ہیں تو پھر ایسی تصاویر بار بار کیوں سامنے آرہی ہیں؟