Intro:ریاست اترپردیش کے رامپور میں اکثریتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے وکی راج ایڈووکیٹ نے رمضان المبارک کا روزہ رکھ کر رکن اسمبلی اعظم خاں کی رہائی کے لئے دعائیں کیں۔ ساتھ ہی انہوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی بھی مثال پیش کی۔ Supporters Fasted for Azam Khan's Release۔ رامپور کے معروف سماجی کارکن اور رکن اسمبلی اعظم خاں کے حامی وکی راج ایڈووکیٹ نے آج رمضان المبارک کا روزہ رکھا۔ ای ٹی وی بھارت سے اپنی خصوصی بات چیت میں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ڈھائی برس سے رامپور کے رکن اسمبلی اعظم خاں فرضی مقدمات میں سیتاپور جیل میں قید ہیں۔ موجودہ حکومت ان پر ظلم و زیادتی کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی لئے میں نے رمضان المبارک کا روزہ رکھ کر اللہ سے خصوصی دعائیں کیں ہیں کہ اعظم خاں جلد جیل سے رہا ہوکر ہم سب کے درمیان آجائیں۔ انہوں نے کہا کہ رامپور میں اعظم خاں کے ذریعہ قائم کردہ اعلیٰ تعلیمی ادارہ محمد علی جوہر یونیورسٹی کو بھی مختلف بہانوں سے نفرت کا نشانہ بناکر اس کے تعلیمی ماحول کو متاثر کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں، آج کا روزہ رکھ کر جوہر یونیورسٹی کے تشخص کو بچانے کی بھی دعا کی۔
وکی راج ایڈووکیٹ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملک کی صدیوں پرانی گنگا جمنی تہذیب رہی ہے، لیکن گزشتہ چند برسوں سے بی جے پی کے اقتدار میں آجانے کے بعد ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارے کو توڑنے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چند نفرت پسند عناصر ملک کے تانہ بانہ کو توڑنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خدا یا ایشور کی عبادت اور پوجا میں کوئی تفریق نہیں کرنا چاہتے ہیں اور ان کا یقین ہے کہ اگر انہوں نے صداقت کے ساتھ روزہ رکھا ہے تو اللہ ان کی دعا ضرور قبول کرے گا۔
ہندو مسلم اتحاد اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مضبوطی فراہم کرنے کے لئے بھی روزہ ایک اچھی عبادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزہ رکھ ان کو اندورنی طور پر کافی سکون محسوس ہوتا ہے۔ اس لئے وہ ہر برس رمضان المبارک پر ایک دو روزے رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔