ETV Bharat / state

الہ آباد یونیورسٹی کے وی سی کا استعفی، طلبہ نے منایا جشن

ریاست اترپردیش کے ضلع الہ آباد میں واقع الہ آباد یونیورسٹی کے وائس چانسلر آر ایل ہنگلو کے استعفی دینے کے بعد یونیورسٹی طلبہ نے جم کر جشن منایا۔ ہنگلو کے میعاد کار کا ابھی ایک سال باقی تھا۔

الہ آباد یونیورسٹی کے وی سی کا استعفی
الہ آباد یونیورسٹی کے وی سی کا استعفی
author img

By

Published : Jan 2, 2020, 10:17 PM IST

سال 2015 میں الہ آباد یونیورسٹی کا وائس چانسلر بنائے جانے کے بعد سے ہی تنازعات کا شکاررہے۔ سال 2016 میں ایچ آر ڈی منسٹری نے بھی انہیں مالیات اور دیگر اکیڈمک و انتظامی بے قاعدگیوں کے الزامات میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔

ہنگلو پر او ایس ڈی اور اسپورٹ ٹرینر کی غیر قانونی طریقے سے تقرری کا الزام ہے۔ الزام ہے کہ یہ پوسٹیں یونیورسٹی میں موجود نہیں تھیں باجود اس کے ان عہدوں پر وائس چانسلر نے تقرری کی۔ ساتھ ذاتی سیکورٹی پر 10 لاکھ روپئے ماہانہ لینے اور وی سی ہاوس کی مرمت میں 70 لاکھ روپئے کی کھرد برد کرنے کا الزام تھا۔ یونیورسٹی میں بی اے، ایم اے اور ریسرچ کے لئے ہونے والے انٹرنس ٹسٹوں میں بدنظمی کا الزام تھا۔

وہیں دوسری جانب یونیورسٹی وائس چانسلر کے استعفی کی خبر ملتے ہی طلبہ لیڈروں نے جشن منایا۔ طلبہ لیڈروں کا الزام ہے کہ پروفیسر ہنگلو کا میعاد کا تنازعات سے بھرا ہوا رہا۔ تین بار جانچ کمیٹیاں یونیورسٹی آئیں۔ ان کمیٹیوں نے الگ الگ ٹیچروں اور طلبہ سے ملاقات کر کے ایچ آر ڈی منسٹری کو اپنی روپورٹ بھیجی۔ ساتھ ہی قومی خواتین کمیشن نے بھی پروفیسر کی شکایت کی تھی۔

دلچسپ ہے کہ ہنگلو سابق ایچ آر ڈی وزیر اسمرتی ایرانی کے میعاد کار میں تقرر پانے والے تیسرے وائس چانسلر ہیں جنہوں نے میعاد کار پورا ہونے سے قبل ہی یا تو اپنا استعفی دیا ہے یا ان سے استعفی لیا گیا ہے۔ اس سے قبل جواہر لال کول یونیورسٹی کے وائس چانسلر ایچ این بی گروال کو اکیڈمک اور انتظامی بے قاعدگیوں کے الزام میں دسمبر 2017 میں ہٹا دیا گیا تھا جبکہ مہاتما گاندھی سنٹرل یونیورسٹی کے وی سی اروند اگروال نے اکتوبر 2018 میں استعفی دے دیا تھا۔

سال 2015 میں الہ آباد یونیورسٹی کا وائس چانسلر بنائے جانے کے بعد سے ہی تنازعات کا شکاررہے۔ سال 2016 میں ایچ آر ڈی منسٹری نے بھی انہیں مالیات اور دیگر اکیڈمک و انتظامی بے قاعدگیوں کے الزامات میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔

ہنگلو پر او ایس ڈی اور اسپورٹ ٹرینر کی غیر قانونی طریقے سے تقرری کا الزام ہے۔ الزام ہے کہ یہ پوسٹیں یونیورسٹی میں موجود نہیں تھیں باجود اس کے ان عہدوں پر وائس چانسلر نے تقرری کی۔ ساتھ ذاتی سیکورٹی پر 10 لاکھ روپئے ماہانہ لینے اور وی سی ہاوس کی مرمت میں 70 لاکھ روپئے کی کھرد برد کرنے کا الزام تھا۔ یونیورسٹی میں بی اے، ایم اے اور ریسرچ کے لئے ہونے والے انٹرنس ٹسٹوں میں بدنظمی کا الزام تھا۔

وہیں دوسری جانب یونیورسٹی وائس چانسلر کے استعفی کی خبر ملتے ہی طلبہ لیڈروں نے جشن منایا۔ طلبہ لیڈروں کا الزام ہے کہ پروفیسر ہنگلو کا میعاد کا تنازعات سے بھرا ہوا رہا۔ تین بار جانچ کمیٹیاں یونیورسٹی آئیں۔ ان کمیٹیوں نے الگ الگ ٹیچروں اور طلبہ سے ملاقات کر کے ایچ آر ڈی منسٹری کو اپنی روپورٹ بھیجی۔ ساتھ ہی قومی خواتین کمیشن نے بھی پروفیسر کی شکایت کی تھی۔

دلچسپ ہے کہ ہنگلو سابق ایچ آر ڈی وزیر اسمرتی ایرانی کے میعاد کار میں تقرر پانے والے تیسرے وائس چانسلر ہیں جنہوں نے میعاد کار پورا ہونے سے قبل ہی یا تو اپنا استعفی دیا ہے یا ان سے استعفی لیا گیا ہے۔ اس سے قبل جواہر لال کول یونیورسٹی کے وائس چانسلر ایچ این بی گروال کو اکیڈمک اور انتظامی بے قاعدگیوں کے الزام میں دسمبر 2017 میں ہٹا دیا گیا تھا جبکہ مہاتما گاندھی سنٹرل یونیورسٹی کے وی سی اروند اگروال نے اکتوبر 2018 میں استعفی دے دیا تھا۔

Intro:Body:

RegionalPosted at: Jan 2 2020 5:32PM



الہ آباد یونیورسٹی کے وی سی کا استعفی،طلبہ نے منایا جشن



الہ آباد:02 جنوری(یواین آئی)اترپردیش کے ضلع الہ آباد میں واقع الہ آباد یونیورسٹی کے وائس چانسلر آر ایل ہنگلو کے استعفی دینے کے بعد یونیورسٹی طلبہ نے جم کر جشن منایا۔مسٹر ہنگلو کے میعاد کار کا ابھی ایک سال باقی تھا۔

سال 2015 میں الہ آباد یونیورسٹی کا وائس چانسلر بنائے جانے کے بعد سے ہی تنازعات کا شکاررہے۔سال 2016 میں ایچ آر ڈی منسٹری نے بھی انہیں مالیات اور دیگر اکیڈمک و انتظامی بے قاعدگیوں کے الزامات میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔

مسٹر ہنگلو پر او ایس ڈی اور اسپورٹ ٹرینر کی غیر قانونی طریقے سے تقرری کا الزام ہے۔ الزام ہے کہ یہ پوسٹیں یونیورسٹی میں موجود نہیں تھیں باجود اس کے ان عہدوں پر وائس چانسلر نے تقرری کی۔ساتھ ذاتی سیکورٹی پر 10 لاکھ روپئے ماہانہ لینے اور وی سی ہاوس کی مرمت میں 70 لاکھ روپئے کی کھردبرد کرنے کا الزام تھا۔یونیورسٹی میں بی اے،ایم اے اور ریسرچ کے لئے ہونے والے انٹرنس ٹسٹوں میں بدنظمی کا الزام تھا۔

وہیں دوسری جانب یونیورسٹی وائس چانسلر کے استعفی کی خبر ملتے ہی طلبہ لیڈروں نے جشن منایا۔طلبہ لیڈروں کا الزام ہے کہ پروفیسر ہنگلو کا میعاد کا تنازعات سے بھرا ہوارہا۔ تین بار جانچ کمیٹیاں یونیورسٹی آئیں۔ان کمیٹیوں نے الگ الگ ٹیچروں اور طلبہ سے ملاقات کر کے ایچ آر ڈی منسٹری کو اپنی روپورٹ بھیجی۔ساتھ ہی قومی خواتین کمیشن نے بھی پروفیسر کی شکایت کی تھی۔

یونیورسٹی کے سابق یونین لیڈر و ریسرچ اسکالر رچا سنگھ نے اسے جھوٹ پر سچ کی جیت قرار دیا ہے۔

دلچسپ ہے کہ مسٹر ہنگلو سابق ایچ آر ڈی وزیر اسمرتی ایرانی کے میعاد کار میں تقرر پانے والے تیسرے وائس چانسلر ہیں جنہوں نے میعاد کار پورا ہونے سے قبل ہی یا تواپنا استعفی دیا ہے یا ان سے استعفی لیا گیاہے۔ اس سے قبل جواہر لال کول یونیورسٹی کے وائس چانسلر ایچ این بی گروال کو اکیڈمک اور انتظامی بے قاعدگیوں کے الزام میں دسمبر 2017 میں ہٹا دیا گیا تھا جبکہ مہاتما گاندھی سنٹرل یونیورسٹی کے وی سی اروند اگروال نے اکتوبر 2018 میں استعفی دے دیا تھا۔

یواین آئی۔ولی


Conclusion:

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.