ETV Bharat / state

بنارس کے اس علاقے میں گزشتہ 20 برسوں سے کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا

مومن پورہ علاقے کے لوگوں کو پینے کے لیے صاف پانی میسر نہیں ہے پڑوس کے لوگ ترس کھا کر کبھی کبھی انھیں پانی بھرنے دیتے ہیں ورنہ تقریبا 500 سو میٹر کی دوری پر لگے ہینڈ پمپ سے وہ پانی لاتے ہیں۔

image
image
author img

By

Published : Nov 22, 2020, 12:15 PM IST

ریاست اتر پردیش کا شہر بنارس اسمارٹ سٹی کے زمرے میں ہے اور ساتھ ہی یہ وزیراعظم نریندر مودی کا پارلیمانی حلقہ ہے ۔ اس کے علاوہ یہاں ہزاروں کروڑ کے پروجیکٹ زیر تعمیر ہیں اس کے باوجود بنارس کے پرانے پل علاقے مومن پورہ میں گزشتہ 20 برسوں سے اب تک کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہوا جس کی وجہ سے علاقائی افراد بنیادی ضرورتوں سے بھی محروم ہیں۔

تقریبا پانچ ہزار افراد کی آبادی پر مشتمل بنارس کے پرانے علاقے کے مومن پورہ میں بنیادی سہولیات موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے اب مومن پورہ کے رہائشی خود اپنی جیب کے خرچ سے سیور پائپ ڈال کر بیت الخلا کی تعمیر کر رہے ہیں، پانی نکلنے کے لیے نالیاں بنا رہے ہیں اور کچی سڑکوں پر مٹی ڈال کر چلنے کے قابل بنا رہے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق یہ علاقہ 2014 میں میونسپل کارپوریشن کے ماتحت ہوگیا تھا تب سے یہاں کے لوگ ہاؤس ٹیکس بھی ادا کر رہے ہیں لیکن سہولت کے نام پر انھیں کچھ بھی میسر نہیں ہے۔

مومن پورہ کے رہنے والے عبدالعزیز بتاتے ہیں کہ مقامی لوگوں نے چندہ جمع کرکے سیور لائن کا پائپ ڈالا ہے، کچی سڑکوں پر مٹی ڈال کر اسے لوگوں کے چلنے کے قابل بنایا گیا اور گھروں میں خواتین کے لیے بیت الخلاء کی تعمیر بھی کی گئی۔

عبدالعزیز کہتے ہیں کہ اس آبادی کے بیشتر مرد قضائے حاجت کے لیے باہر جاتے ہیں۔

مومن پورہ کی رہنے والی سعیدہ بی بی کہتی ہیں کہ علاقے کے لوگوں کو پینے کے لیے صاف پانی میسر نہیں ہے پڑوس کے لوگ ترس کھا کر کبھی کبھی انھیں پانی بھرنے دیتے ہیں ورنہ تقریبا 500 سو میٹر کی دوری پر لگے ہینڈ پمپ سے وہ پانی لاتی ہیں۔

حیران کن بات یہ ہے کہ اس آبادی میں بیشتر لوگوں کا یہی حال ہے۔ علاقے کے لوگ اس کا ذمہ دار کونسلر کو مانتے ہیں۔

حالانکہ جب ای ٹی وی بھارت نے فون پر کونسلر کے بیٹے سے بات کی تو انہوں نے بجٹ کی قلت بتایا۔ اب سوال یہ ہے کہ ایک بڑی آبادی بنیادی سہولیات سے کب تک محروم رہے گی۔

ریاست اتر پردیش کا شہر بنارس اسمارٹ سٹی کے زمرے میں ہے اور ساتھ ہی یہ وزیراعظم نریندر مودی کا پارلیمانی حلقہ ہے ۔ اس کے علاوہ یہاں ہزاروں کروڑ کے پروجیکٹ زیر تعمیر ہیں اس کے باوجود بنارس کے پرانے پل علاقے مومن پورہ میں گزشتہ 20 برسوں سے اب تک کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہوا جس کی وجہ سے علاقائی افراد بنیادی ضرورتوں سے بھی محروم ہیں۔

تقریبا پانچ ہزار افراد کی آبادی پر مشتمل بنارس کے پرانے علاقے کے مومن پورہ میں بنیادی سہولیات موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے اب مومن پورہ کے رہائشی خود اپنی جیب کے خرچ سے سیور پائپ ڈال کر بیت الخلا کی تعمیر کر رہے ہیں، پانی نکلنے کے لیے نالیاں بنا رہے ہیں اور کچی سڑکوں پر مٹی ڈال کر چلنے کے قابل بنا رہے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق یہ علاقہ 2014 میں میونسپل کارپوریشن کے ماتحت ہوگیا تھا تب سے یہاں کے لوگ ہاؤس ٹیکس بھی ادا کر رہے ہیں لیکن سہولت کے نام پر انھیں کچھ بھی میسر نہیں ہے۔

مومن پورہ کے رہنے والے عبدالعزیز بتاتے ہیں کہ مقامی لوگوں نے چندہ جمع کرکے سیور لائن کا پائپ ڈالا ہے، کچی سڑکوں پر مٹی ڈال کر اسے لوگوں کے چلنے کے قابل بنایا گیا اور گھروں میں خواتین کے لیے بیت الخلاء کی تعمیر بھی کی گئی۔

عبدالعزیز کہتے ہیں کہ اس آبادی کے بیشتر مرد قضائے حاجت کے لیے باہر جاتے ہیں۔

مومن پورہ کی رہنے والی سعیدہ بی بی کہتی ہیں کہ علاقے کے لوگوں کو پینے کے لیے صاف پانی میسر نہیں ہے پڑوس کے لوگ ترس کھا کر کبھی کبھی انھیں پانی بھرنے دیتے ہیں ورنہ تقریبا 500 سو میٹر کی دوری پر لگے ہینڈ پمپ سے وہ پانی لاتی ہیں۔

حیران کن بات یہ ہے کہ اس آبادی میں بیشتر لوگوں کا یہی حال ہے۔ علاقے کے لوگ اس کا ذمہ دار کونسلر کو مانتے ہیں۔

حالانکہ جب ای ٹی وی بھارت نے فون پر کونسلر کے بیٹے سے بات کی تو انہوں نے بجٹ کی قلت بتایا۔ اب سوال یہ ہے کہ ایک بڑی آبادی بنیادی سہولیات سے کب تک محروم رہے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.