وارانسی: وارانسی کے ضلع جج ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش کی عدالت میں جمعہ کو ہندو درخواست پر گیانواپی شرینگر گوری کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے شرینگر گوری کیس میں فریق بننے کی تمام درخواستیں مسترد کر دیں۔ اس کے علاوہ عدالت نے گیانواپی کیمپس میں کمیشن کی کارروائی کو آگے بڑھانے کے لیے ہندو فریق کے مطالبے پر بھی سماعت کی۔
مدعی کی درخواست پر انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے وکیل کی جانب سے اعتراض داخل نہ کرنے پر مہلت مانگی گئی۔ جس پر عدالت نے 100 روپے جرمانہ عائد کیا۔ اس کے ساتھ ہی کیس کی اگلی سماعت کی تاریخ 2 نومبر مقرر کی ۔ عدالت نے شرینگر گوری کیس میں قانونی چارہ جوئی کے لیے دی گئی پانچ درخواستوں کو مسترد کر دیا۔عدالت نے کہا تھا کہ پہلے ہی قابل لوگ اس کیس میں فریق ہیں۔ مدعی کو کسی دوسرے فریق کو فریق بنانے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ Gyanvapi Masjid Case
بقیہ 3 دیگر درخواستوں کی سماعت کے بعد عدالت نے اپنا حکم 21 اکتوبر کے لیے محفوظ کر لیا تھا۔ آج عدالت نے کہا کہ پانچ خواتین کے علاوہ اس کیس میں کسی اور کو فریق بننے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ خواتین نے گیانواپی میں پائے جانے والے مبینہ شیولنگ کی مشرقی دیوار اور نندی کے منہ کی طرف تہہ خانے کی شمالی دیوار کو ہٹا کر کمیشن کی کارروائی کو آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی گیانواپی میں بیریکیڈنگ کی مغربی دیوار کے بند دروازے کو توڑ کر عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایڈوکیٹ کمشنر کو کمیشن کی کارروائی کا حکم دے۔ varanasi court hearing in gyanvapi case on hindu petition
عدالت نے اس مطالبہ پر بھی سماعت کے لیے 21 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔ جب مدعی خواتین کے مطالبے پر اعتراضات پیش کرنے کی بات آئی تو مساجد کمیٹی کی جانب سے ان کے سینئر وکیل پیش نہیں ہوئے اور وقت مانگا ۔ مدعی خواتین کی جانب سے بتایا گیا کہ ہم نے یہ درخواست 17 مئی کو ہی دی تھی۔ اس پر عدالت نے مساجد کمیٹی پر 100 روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے سماعت کی اگلی تاریخ 2 نومبر مقرر کی۔ Gyanvapi Case
یہ بھی پڑھیں : Gyanvapi Case گیانواپی کیس میں ہندو فریق کی عرضی پر سماعت آج