میرٹھ: اتر پردیش کے شہر میرٹھ کی سبھارتی یونیورسٹی کی بی ڈی ایس کی طالبہ وانیا شیخ کے خودکشی معاملے میں اب اہل خانہ نے اپنی بچی کو انصاف دلوانے کے لیے صوبہ کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیراعظم نریندر مودی سے انصاف کی گُہار لگا رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ جس طرح سے ملک میں بیٹیوں پر ظلم ہو رہے ہیں ایسے حالات میں کس طرح بیٹیاں پڑھیں گی اور کیسے آگے بڑھیں گی۔اب تو بیٹیوں والا نعرہ بھی بے معنی ثابت ہوتا دکھ رہا ہے۔
میرٹھ کے رشید نگر علاقے کی رہنے والی وانیا شیخ نے گزشتہ 19 اکتوبر کو سبھارتی میڈیکل کالج کی لائبریری کی چھت سے کود کر خود کشی کر لی تھی۔ جس کا ویڈیو سوشل میڈیا کی سرخیاں بنا ہوا ہے۔ جانکاری کے مطابق وانیا شیخ کو کالج میں اس کی کلاس کے ہی سدھانت نام کے ایک طالب علم نے چانٹا مارا تھا جس کے بعد وانیا نے یہ قدم اٹھایا تھا حالانکہ پولیس نے سدھانت کو گرفتار تو کر لیا ہے لیکن سب سے بڑا سوال ہے کہ کیا وانیا کو انصاف مل پائے گا۔ Vaniya Shaikh suicide case
وانیا کے والد کا کہنا ہے کہ سدھانت کے والد نے اس کیس کو ختم کرانے و صلح کرنے کے لیے ان کو پچاس لاکھ کا آفر بھی دیا تھا۔ لیکن انہوں ٹھکرا دیا ان کا کہنا ہے کہ جس طرح کالج انتظامیہ کی لاپرواہی سامنے آ رہی ہے۔ ایسے حالات میں یونیورسٹی میں کس طرح بیٹیاں محفوظ ہوں گی۔ جبکہ ان کی بیٹی کو بچانے کیلئے کوئی بھی سیکیورٹی گارڈ آگے نہیں آیا۔ ایسے میں وہ اب اپنی بیٹی کے انصاف کے لیے سپریم کورٹ تک لڑائی لڑنے کو تیار ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کے ساتھ ملک میں تمام بیٹیوں کے تحفظ کے لئے ہر ممکن لڑائی لڑنے کو تیار ہے ان کا کہنا ہے کہ جس طرح وزیراعظم بیٹیوں کے تحفظ کی بات کرتے ہیں وہیں اس کے برعکس بیٹیوں کے ساتھ ظلم زیادتی کے معاملات سامنے آ رہے ہیں وہ اپنی بیٹی کے انصاف کے لیے اب وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیراعظم نریندر مودی سے انصاف کی گہار لگا رہے ہیں۔ Vaniya Shaikh suicide case
میرٹھ کے سبھارتی یونیورسٹی میں وانیا کے خودکشی کے معاملے کے بعد اب سیاسی اور سماجی رہنماؤں کا ساتھ بھی وانیا کے اہل خانہ کو مل رہا ہے اور سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ بیٹیوں کے تحفظ کے لئے حکومت کو مثبت قدم اٹھانے کی ضرورت ہے اسی وقت پڑھے بیٹیاں بڑھے بیٹیاں والے نعرے کو پورا کیا جا سکتا ہے۔