لکھنؤ: ریاست اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع کے منصور پور تھانہ علاقے میں واقع نیہا پبلک اسکول میں ایک مسلم طالب علم کی ہندو طالب علموں کے ذریعے پٹائی کروانے کے معاملے میں اتر پردیش اقلیتی کمیشن نے از خود نوٹس لیتے ہوئے مظفر نگر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو نوٹس بھیج کر پورے معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ کمیشن نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے علاوہ نیہا پبلک اسکول کی ٹیچر ترپتی تیاگی کو بھی نوٹس بھیجی ہے اور اس معاملے میں ان کو بھی طلب کیا ہے۔
کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی کے حکم پر نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ مظفر نگر کے ڈی ایم نے منصور پور تھانہ علاقے میں واقع نیہا پبلک اسکول میں مسلم طالب علم کی پٹائی معاملے میں اب تک کیا کاروائی کی ہے اور کن کن دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا ہے ساتھ ہی رپورٹ میں یہ بھی بتائیں کہ نیہا پبلک اسکول حکومت کے ذریعے جاری کردہ قواعد و ضوابط کا پابند ہے یا نہیں ہے، اسکول میں کتنے طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں؟ کتنے درجے کی تعلیم ہوتی ہے؟ اسکول میں تعلیم دینے والے اساتذہ کی تعلیمی اہلیت کیا ہے؟ اسکول کا تعمیراتی نقشہ مظفر نگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے منظور ہے یا نہیں ہے؟ اگر منظور ہے تو اس کی ایک کاپی رپورٹ میں شامل کریں، اگر نہیں ہے تو اس کی بھی وجہ بتائیں۔
نوٹس میں یہ بھی لکھا ہے کہ مظفر نگر بیسک ایجوکیشن افسر ملزم ٹیچر کو کمیشن کے سامنے پیش کریں ان کے ٹیچر کا بیان اور طالب علم کے والدین کا بیان بھی رپورٹ میں شامل کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ خود مظفر نگر ڈی ایم کمیشن کے سامنے پیش کریں گے کمیشن نے اس معاملے کی سماعت 6 ستمبر کو رکھا ہے کمیشن نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ کمیشن نوٹس کی خلاف ورزی کرنے پر کمیشن کی توہین سمجھی جائے گی اور متعلقہ دفعات کے تحت کاروائی بھی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: مظفرنگر وائرل ویڈیو: متاثرہ طالب علم کی طبی جانچ
واضح رہے کہ اترپردیش کے مظفر نگر کے علاقے کے ایک اسکول میں ٹیچر کے حکم پر ایک مسلم طالب علم کی ہندو طلبہ کے ذریعہ پٹائی کا معاملہ سامنے آیا جس کا ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ اس کے بعد ملک بھر میں نہ صرف سیاسی رہنما بلکہ بالی اداکاروں اور دیگر سماجی شخصیات نے بھی اس معاملے کی سخت نکتہ چینی کی اور مذکورہ ٹیچر کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔