ETV Bharat / state

اتر پردیش: سوار اسمبلی سیٹ کا ضمنی انتخاب منسوخ

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کی سوار ٹانڈہ اسمبلی سیٹ کا ضمنی انتخاب الیکشن کمیشن کی جانب سے منسوخ کر دیا ہے۔

author img

By

Published : Sep 30, 2020, 10:20 PM IST

election commission of india
election commission of india

اتر پردیش میں سات اسمبلی سیٹوں کے لیے ضمنی انتخابات کی تارخ کا اعلان ہو چکا ہے لیکن اس فہرست میں رامپور کی سوار اسمبلی سیٹ کا نام نہیں ہے۔

رامپور ضلع کی سوار ٹانڈہ اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب ہونا تھا جس کے لیے ضلع کے متعلقہ افسران نے تیاریاں شروع کر دی تھیں وہیں تمام سیاسی پارٹیوں کے امیدواروں نے بھی اپنی سرگرمیاں تیز کر دی تھیں لیکن جب الیکشن کمیشن کی جانب سے اترپردیش کی خالی اسمبلی سیٹوں کے لیے ضمنی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوا تو اس میں رامپور کی سوار ٹانڈہ اسمبلی سیٹ کا نام نہیں آیا۔

اس تعلق سے جب معلومات حاصل کی گئی تو پتہ چلا کہ سوار ٹانڈہ اسمبلی سیٹ کی رکنیت کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر بحث ہونے کے سبب الیکشن کمیشن نے یہ ضمنی انتخاب اچانک منسوخ کر دیا جبکہ ریاست کی تمام 7 سیٹوں کے لیے ضمنی انتخابات کی تاریخ 3 نومبر طے کی گئی۔

واضح رہے کہ سوار ٹانڈہ اسمبلی سیٹ پر 2017 کے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں رکن پارلیمان اعظم خان کے فرزند عبداللہ اعظم جیت حاصل کرکے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے لیکن بعد میں ان کے سیاسی حریف اور سابق وزیر نواب خاندان کے کاظم علی خان عرف ناوید میاں نے عبداللہ اعظم کی عمر اور دو برتھ سرٹیفیکیٹ کے معاملے کو لے کر ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی اور ان کی کم عمر میں الیکشن لڑنے پر اعتراض درج کرایا تھا۔

اعظم خان
اعظم خان

معاملہ جب ہائی کورٹ میں زیر بحث آیا تو عدالت نے عبداللہ اعظم کی اسمبلی کی رکنیت کو کالعدم قرار دے دیا تھا جس کے بعد سوار ٹانڈہ سیٹ کو خالی قرار دے دیا تھا۔

یہی وجہ ہے کہ اب اترپردیش حکومت کی جانب سے مذکورہ سیٹ پر ضمنی انتخاب کرائے جانے کی کوششیں شروع ہو گئیں تھیں اور ضلع افسران بھی یہاں کے انتخاب کو کو لے سرگرم ہو گئے تھے۔ وہیں ناوید میاں نے اپنے فرزند حیدر علی خاں عرف حمزہ میاں کو کانگریس کے ٹکٹ سے انتخابی میدان میں اتارنے کی تیاریاں شروع کر دی تھیں۔

اسی درمیان عبدللہ اعظم نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی جس پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں آ سکا اسی وجہ سے الیکشن کمیشن نے معاملہ کو سپریم کورٹ میں زیر بحث دیکھ کر فی الحال سوار ٹانڈہ اسمبلی کے ضمنی چناؤ کو منسوخ کر دیا ہے۔

بہرحال اب سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد ہی تصویر صاف ہو سکے گی کہ سوار ٹانڈہ اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوگا یا عبداللہ اعظم پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ثابت ہوکر وہی سوار ٹانڈہ کے ایم ایل اے برقرار رہیں گے۔

اتر پردیش میں سات اسمبلی سیٹوں کے لیے ضمنی انتخابات کی تارخ کا اعلان ہو چکا ہے لیکن اس فہرست میں رامپور کی سوار اسمبلی سیٹ کا نام نہیں ہے۔

رامپور ضلع کی سوار ٹانڈہ اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب ہونا تھا جس کے لیے ضلع کے متعلقہ افسران نے تیاریاں شروع کر دی تھیں وہیں تمام سیاسی پارٹیوں کے امیدواروں نے بھی اپنی سرگرمیاں تیز کر دی تھیں لیکن جب الیکشن کمیشن کی جانب سے اترپردیش کی خالی اسمبلی سیٹوں کے لیے ضمنی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوا تو اس میں رامپور کی سوار ٹانڈہ اسمبلی سیٹ کا نام نہیں آیا۔

اس تعلق سے جب معلومات حاصل کی گئی تو پتہ چلا کہ سوار ٹانڈہ اسمبلی سیٹ کی رکنیت کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر بحث ہونے کے سبب الیکشن کمیشن نے یہ ضمنی انتخاب اچانک منسوخ کر دیا جبکہ ریاست کی تمام 7 سیٹوں کے لیے ضمنی انتخابات کی تاریخ 3 نومبر طے کی گئی۔

واضح رہے کہ سوار ٹانڈہ اسمبلی سیٹ پر 2017 کے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں رکن پارلیمان اعظم خان کے فرزند عبداللہ اعظم جیت حاصل کرکے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے لیکن بعد میں ان کے سیاسی حریف اور سابق وزیر نواب خاندان کے کاظم علی خان عرف ناوید میاں نے عبداللہ اعظم کی عمر اور دو برتھ سرٹیفیکیٹ کے معاملے کو لے کر ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی اور ان کی کم عمر میں الیکشن لڑنے پر اعتراض درج کرایا تھا۔

اعظم خان
اعظم خان

معاملہ جب ہائی کورٹ میں زیر بحث آیا تو عدالت نے عبداللہ اعظم کی اسمبلی کی رکنیت کو کالعدم قرار دے دیا تھا جس کے بعد سوار ٹانڈہ سیٹ کو خالی قرار دے دیا تھا۔

یہی وجہ ہے کہ اب اترپردیش حکومت کی جانب سے مذکورہ سیٹ پر ضمنی انتخاب کرائے جانے کی کوششیں شروع ہو گئیں تھیں اور ضلع افسران بھی یہاں کے انتخاب کو کو لے سرگرم ہو گئے تھے۔ وہیں ناوید میاں نے اپنے فرزند حیدر علی خاں عرف حمزہ میاں کو کانگریس کے ٹکٹ سے انتخابی میدان میں اتارنے کی تیاریاں شروع کر دی تھیں۔

اسی درمیان عبدللہ اعظم نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی جس پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں آ سکا اسی وجہ سے الیکشن کمیشن نے معاملہ کو سپریم کورٹ میں زیر بحث دیکھ کر فی الحال سوار ٹانڈہ اسمبلی کے ضمنی چناؤ کو منسوخ کر دیا ہے۔

بہرحال اب سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد ہی تصویر صاف ہو سکے گی کہ سوار ٹانڈہ اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوگا یا عبداللہ اعظم پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ثابت ہوکر وہی سوار ٹانڈہ کے ایم ایل اے برقرار رہیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.