دادری سے رکن اسمبلی مہندر سنگھ بھاٹی قتل معاملے میں ڈی پی یادو کو بری کر دیا گیا۔ عدالت نے یہ فیصلہ بدھ کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران سنایا۔
مہندر بھاٹی قتل کیس میں ڈی پی یادو کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے جس کے بعد اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے سی بی آئی کورٹ کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ڈی پی یادو کو بری کر دیا۔ تاہم اس کیس میں دیگر ملزمان کی اپیل محفوظ کر لی گئی ہے۔
سی بی آئی کا فیصلہ منسوخ
بدھ کو نینی تال ہائی کورٹ میں چیف جسٹس آر ایس چوہان اور جسٹس آلوک کمار ورما نے اس معاملے کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جج نے کہا کہ 'مہندر سنگھ بھاٹی قتل کیس میں ڈی پی یادو کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں، لہذا انہیں بری کیا جاتا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: برسوں سے انصاف کیلئے جدوجہد کر رہے رمضان بٹ کے اہل خانہ، آخر کب ملے گا انصاف؟
ہم آپ کو بتا دیں کہ 15 فروری 2015 کو مہندر سنگھ بھاٹی قتل کیس میں سی بی آئی کورٹ نے ڈی پی یادو کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد ڈی پی یادو اور ان کے دیگر ساتھیوں نے نینی تال ہائی کورٹ میں سی بی آئی کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
مہندر سنگھ بھاٹی کو دادری میں قتل کر دیا گیا تھا
دراصل 27 سال پہلے 13 ستمبر 1992 کو دادری کے اس وقت کے رکن اسمبلی مہندر سنگھ بھاٹی کا قتل کر دیا گیا تھا۔ 13 ستمبر 1992 کے اس واقعے نے پورے اتر پردیش کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ اس قتل میں اے کے 47 کا استعمال کیا گیا تھا۔