وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ بنارس کے دریائے گنگا کے کنارے خربوزہ اور تربوز کی کھیتی کرنے والے کسان شدید نقصان کا سامنا کر رہے ہیں.
گرمی کے موسم میں سیکڑوں ایکڑ زمین پر تربوز اور خربوزے کی کھیتی کرنے والے کسانوں کو اس برس زبردست مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے لکشمن نے بتایا کہ ایک دن میں تین بار پانی سے سیراب کرنا پڑرہاہے۔ شب و روز اہل خانہ کے ساتھ کھیت میں نگرانی کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ چاہے شدت کی گرمی ہو یا آندھی طوفان اسی ریتیلی زمین پر کھیت کی نگرانی کرتے ہیں. انہوں نے بتایا کہ فصل سے کچھ امید ہوتی تھی لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے شروع ہونے کے چند دنوں پھل بازار تک نہیں پہنچ سکتا اور دریائے گنگا میں ضائع کرنا پڑا تھا اب بازار میں جانے کے بعد پھلوں کی بہت کم قیمت مل تہی ہے ۔
لکشمن کو تربوز اور خربوزے کی کھیتی سے بہت امیدیں وابستہ تھیں لیکن ساری امیدیں لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کے خوف میں ختم ہو چکی ہیں.
انہوں نےای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اگر حکومت مدد نہیں کرتی ہے تو مستقبل میں مزید سخت مصیبتوں کا سا منا کرناپڑ سکتا ہے ۔